کراچی سے نیٹو ترسیل دو روز میں شروع ہونے کا امکان انوائسز جاری

سامان لیجانے والے وہیکل مالکان نے واجبات کی ادائیگی کے لیے احتجاج کا لائحہ عمل بنالیا

سامان لیجانے والے وہیکل مالکان نے واجبات کی ادائیگی کے لیے احتجاج کا لائحہ عمل بنالیا۔ فوٹو/ایکسپریس

نیٹو فورسز کے لیے آئندہ دو روز میں تیل کی ترسیل شروع ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں اور نیٹوسپلائی کرنے والے آئل ٹینکروں کوبدھ سے تیل کی ترسیل کے لیے انوائسز کا اجرا شروع کردیا گیا ہے

تاہم نیٹوگڈز لے جانے والے وہیکل مالکان نے 1.5 ارب روپے مالیت کے ڈیٹنشن چارجز اوروہیکلز مینٹیننس چارجز کی مد میں15 کروڑ81 لاکھ روپے مالیت کے واجبات کی ادائیگیوں کا مطالبہ پورانہ ہونےکی صورت میں جمعرات کی شام نیٹوکنٹریکٹرز کے خلاف احتجاجی لائحہ عمل مرتب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ نیٹوگڈز وہیکلز مالکان کا جمعرات کو نیٹو کنٹریکٹرز اور این ایل سی حکام کے ساتھ مذاکرات کا ایک دور ہوگا

جبکہ ایک دور آل پاکستان کسٹمز بانڈڈ کیریئرز کے نمائندوں کے ساتھ ہوگا جس میں وہ اپنے مطالبات پورا کرنے پر دبائو ڈالیں گے، نیٹو وہیکلز مالکان کا کہنا ہے کہ ان کے وہیکلز پر نیٹوکنسائمنٹس بدستور لدے ہوئے ہیں کیونکہ انھیں محکمہ کسٹمز اوردیگر متعلقہ اداروں کے طے شدہ طریقہ کار کو مدنظر رکھنا ہے جس کے تحت وہ کسی بھی کنٹینر سے کنسائمنٹ اتارنے کے مجاز نہیں،


نیٹوکنٹینرز ایکشن کمیٹی کے رہنما وحیدمغل نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ جمعرات کو نیٹوگڈز وہیکلز مالکان اور نیٹوکنٹریکٹرز کے درمیان مذاکرات کامیاب نہ ہوسکے تو وہ مجوزہ احتجاجی لائحہ عمل کے تحت نیٹوکنٹریکٹرز کے دفاتر کا گھیرائو کریں گے اور احتجاجی مظاہرے کریں گے۔

انھوں نے بتایا کہ نیٹوکی سپلائی کرنے والے900 سے زائد وہیکلزمالکان نے ایکشن کمیٹی کو اپنی وہیکلز کے دستاویزات اور چابیاں فراہم کرتے ہوئے یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے، واضح رہے کہ فی الوقت ہاکس بے میں نیٹوفورسز کے لیے بھاری جنگی مشینری، جنریٹرز اور بکتربند وہیکلز سے لدے 80 سے زائد گڈز کنٹنرز کھڑے ہیں جو افغانستان جانے کے منتظر ہیں،

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ حکومت کی جانب سے نیٹوسپلائی بحال کرنے کے اعلان کے بعد گزشتہ8 ماہ سے بے روزگارنیٹووہیکلز مالکان متحرک ہوگئے ہیں اور انھوں نے 4000 روپے فی وہیکل کے حساب سیگزشتہ 8 ماہ کا ڈیٹنشن چارجز کے علاوہ فی گاڑی مینٹیننس کے لیے ایک لاکھ روپے کے واجبات نیٹوکنٹریکٹرز سے طلب کیے ہیں لیکن نیٹو کنٹریکٹرز انھیں پورے 8 ماہ کے بجائیصرف گزشتہ 8 ماہ میںفی مہینہ 18 یوم کے حساب سے ڈیٹنشن چارجز دینے پررضامند ہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story