بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے پریمیئر لیگ کے بحران پر قابو پالیا

فرنچائزز اپنے تمام تر بقایاجات ادا کرنے پر راضی، دوسرے ایڈیشن کا انعقاد وقت پرہوگا۔


Sports Desk November 08, 2012
فرنچائزز اپنے تمام تر بقایاجات ادا کرنے پر راضی، دوسرے ایڈیشن کا انعقاد وقت پرہوگا۔ فوٹو: فائل

بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے پریمیئر لیگ کے بحران پر قابو پالیا، خصوصی کمیٹی نے تمام معاملات حل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

فرنچائزز اپنے تمام تر بقایاجات ادا کرنے پر راضی ہوگئیں، کمیٹی کے سربراہ محبوب انعام کا کہنا ہے کہ تمام معاملات و تحریری شکل دے دی، اب کوئی اپنی بات سے ہٹ نہیں پائے گا، دوسرے ایڈیشن کا انعقاد وقت پر کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کی جانب سے اپنی پریمیئر لیگ کے جاری بحران پر قابو پانے کا ایک نیا دعویٰ سامنے آگیا،اس بار سب اچھا ہے کی رپورٹ اس خصوصی کمیٹی نے دی جسے بی پی ایل کے معاملات سدھارنے کا ٹاسک دیا گیا تھا۔ کمیٹی نے گذشتہ روز ایونٹ کے تینوں فریق گورننگ کونسل، فرنچائزز اور گیم آن اسپورٹس مینجمنٹ کے آفیشلز سے ملاقاتیں کیں، اس بارے میں میڈیا سے بات چیت کے دوران سربراہ محبوب انعام نے کہا کہ ہم نے وہ تمام معاملات حل کرلیے جو لیگ کی پیشرفت میں رکاوٹ بنے ہوئے تھے۔

اب اگلا ایڈیشن اپنے وقت پر منعقد ہوگا، انھوں نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ یہ تھا کہ کوئی باقاعدہ تحریری دستاویز نہیں تھیں، اس لیے یہ اندازہ لگانا مشکل تھا کہ کون صحیح اور کون غلط ہے، ہم نے تمام فریقین سے ملاقاتیں کیں، ان کا موقف بھی سنا ، وہ کھلاڑیوں کے معاوضے اور دیگر واجبات ادا کرنے کو تیار ہیں، ہم نے اس بار تمام معاملات کو تحریری شکل دے دی اور یہ امید کرتے ہیں کہ اب بی پی ایل کے بروقت انعقاد کی راہ میں کوئی رکاوٹ درپیش نہیں ہوگی۔ ادھر راجشاہی اور ڈھاکا گلیڈی ایٹر کی جانب سے ایک بار پھر واضح کیا گیاکہ آفیشل طور پر انھیں فرنچائزز کی ملکیت روکے جانے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔

راجشاہی کے مالک مشفیق الرحمان موہن کا کہنا ہے کہ مجھے اس بارے میں بورڈ کا کوئی خط نہیں ملا، ہم پر کھلاڑیوں کے صرف 35 لاکھ ٹکا واجب الادا ہیں جو ہم 15 نومبر تک ادا کردیں گے۔ گلیڈی ایٹر کے مالک سلیم چوہدری کا کہنا ہے کہ ہمارا ایونٹ کے منتظم گیم آن اسپورٹس سے معاملہ حل ہوگیا ، ہمیں ابھی ان سے کچھ رقم لینی ہے اور یہ بات کمیٹی کے نوٹس میں بھی لائے ہیں،امید ہے کہ اب کوئی اور مسئلہ نہیں ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |