فیفا کے برے دن اب اختتام کو پہنچیں گے نئے صدر کا عزم

میرے الیکشن جیتنے سے چند گھنٹے قبل ہی انتظامی اصلاحات منظور ہوئیں، عمل درآمد یقینی بنایا جائیگا، انفانٹینو

میرے الیکشن جیتنے سے چند گھنٹے قبل ہی انتظامی اصلاحات منظور ہوئیں، عمل درآمد یقینی بنایا جائیگا، انفانٹینو۔ فوٹو: فائل

فیفا کے نئے منتخب صدر انفانٹینوکواصلاحات کے نفاذ اور بحران کی زد میں آئی ہوئی ورلڈ فٹبال باڈی کو دوبارہ متحد کرنے جیسے اہم چیلنجردرپیش ہیں، ان کے پیشرو سیپ بلاٹر کا دور اسکینڈل سے لبریز تھا جسے سدھارنے کے لیے فوری کام کرنے کی ضرورت ہے۔

یوئیفا کے ایگزیکٹیو انفانٹینو نے الیکشن جیتنے کے بعد اس بات کا وعدہ کیاکہ فیفا کے برے دن اب اپنے اختتام کو پہنچیں گے، سوئس اور اٹالین شہریت رکھنے والے45 سالہ نومنتخب صدرکو فوری طورپرہی کئی چیلنجزکا سامنا ہےجس میں فٹبال کے نمایاں اسٹیک ہولڈرز کا اعتماد بحال کرنا اولین ہوگا، اس میں کارپوریٹ پارٹنرز بھی شامل ہیں، انفانٹینوکو انھیں قائل کرنا ہوگا کہ وہ فیفا کے حالات ٹھیک کرسکتے ہیں، اسی کے ساتھ انھیں ایشیا اور افریقہ کی ترقی پذیر فٹبال اقوام کی دلچسپی کو بھی ترجیحات میں رکھنا پڑے گا، ان 2 براعظموں نے اعلانیہ طور پر ان کے مضبوط حریف شیخ سلمان بن ابراہیم الخلیفہ کو الیکشن میں تائید فراہم کی تھی، وہ چاہتے تھے کہ سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے سیپ بلاٹر کے 18سالہ دور اقتدار کے بعد اب کوئی غیریورپی اس عہدے پرفائز ہو، نومنتخب صدر نے کہاکہ ہم انتھک محنت کریںگے جو مجھ سے شروع ہوگی۔

آپ واقعی اس بات پر فخر کرینگے جو کام اب فیفا فٹبال کے لیے انجام دیگی، انھوں نے کہا کہ میرے الیکشن جیتنے سے چند گھنٹے قبل ہی انتظامی اصلاحات منظور ہوئی ہیں، اولین بنیادوں پر ان پر عمل درآمد یقینی بنایا جائیگا، ان اصلاحات میں فیفا مینجمنٹ کے حوالے سے تبدیلیاں ہوئیں اور صدرکے اختیارات کو بھی کم کیا گیا ، اب ایک صدر زیادہ سے زیادہ 12سال تک عہدے پر رہ سکتا ہے، فیفا آفیشلز کو اپنی تنخواہ بھی ظاہر کرنی پڑے گی، فیفا کی مضبوط ایگزیکٹیو کمیٹی کو کونسل سے تبدیل کردیا گیا ہے، فٹبال کے اربوں ڈالر بزنس سرگرمیوں کو کھیل کی سیاسی سرگرمیوں سے ہٹ کر علیحدہ سے چلایا جائیگا۔


اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیاکہ باہر سے نظر رکھنے والاکوئی ادارہ بنایا جائے،اس حوالے سے کئی جانب سے مطالبہ بھی سامنے آیا کہ یہ واحد راستہ ہے جو فیفا کرپشن بحران کوحل کرنے میں مددگار ہوگا، ورلڈکپ کے بڑے اسپانسر جیسے ویزاکارڈ نے الیکشن کے بعد کہا کہ اصلاحات کی آزادنہ نگرانی اصل تبدیلی کو یقینی بنانے کے لیے اب بھی بہترین پالیسی ہے ، انفانٹینو نے غیر جانبدار اور معتبر لوگوں کو فیفا میں لانے کا وعدہ کیا لیکن اس حوالے سے تفصیلات بتانے سے گریز کیا ۔

ماہرین کہتے ہیں کہ بلاٹر کے دور میں در آنے والی غلاظت کو ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والے کارپوریٹ سیکٹر اس بات کا مشاہدہ کرینگے کہ تبدیلی لانے کی انفانٹینو کی خواہش صرف بیان بازی ہے یا وہ کچھ کرتے بھی ہیں، امریکا سے تعلق رکھنے والے اخلاقی اور انتظامی حوالے سے گلوبل کاپریشن کنسلٹنٹ جیف تھننیس نے اے ایف پی کو بتایا کہ فیفا کے انتخابات صرف آغاز ہیںجبکہ انفانٹینو نے کہا کہ انھوں نے انتخابات جیتے ہیں کوئی جنگ نہیں، الیکشن سے پہلے فیورٹ تصور کیے جانے والے بحرین کے شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والی شیخ سلمان نے انفانٹینو کے ساتھ کام کرنے کی ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ فیفا کی نئی ضرورت اس بات کے لیے مرکوز ہونی چاہیے کہ کس طرح کی تدبیر سے عالمی فٹبال کو تبدیلی کی جانب موڑا جائے۔

شیخ سلمان کو سپورٹ کرنے والے بھارت نے اس بات کی امید ظاہر کی کہ فیفا کے نئے باس کے عہد میں بھی انھیں اہمیت دی جائے گی، نئے فیفا باس کا اس بات پر اصرار ہے کہ وہ یورپیئن نہیں بلکہ وہ فٹبال کے امیدوار تھے جبکہ انھوں نے پوری دنیا میں موجود اپنی تعلقات کے حوالے سے بھی بتایا، ایک مہم بھی زیر غور ہے جس میں فیفا کی جانب سے نیشنل ایسوسی ایشن کو دیے جانے والے فنڈز کو دگنا کرکے1.2بلین ڈالرز کرنے کا کہا گیا ہے جو ہر چار سال بعد دیا جائیگا۔

امید ہے یہ مہم پیسے کی تنگی کا شکار فیڈریشنز کی مدد حاصل کرنے کے حوالے سے حوصلہ افزا ہوگی، سوئٹزرلینڈ اور امریکا میں فٹبال کرپشن کے حوالے سے جاری تحقیقات میں قطر اور روس کو ورلڈکپ میزبانی دینے پر بھی چھان بین کی جارہی ہے، ماہرین کہتے ہیں کہ جرائم کے خلاف ہونے والی کھلی تحقیقات کھیل کے لیے کافی اہم ثابت ہوںگی۔
Load Next Story