سی این جی پرانے نرخ پرفروخت کی اجازت کیلیے درخواست پرنوٹس

اوگرا کی جانب سے ابھی سپریم کورٹ میں نقطہ نظر پیش نہیں کیا گیا،درخواست گزار

فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے مہنگی سی این جی فروخت کرنے پر انتظامیہ کے نوٹس کیخلاف دائر درخواست پروزارت پیٹرولیم ،اوگرا ،ڈی سی مورو اوردیگرکونوٹس جاری کردیے۔


درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سی این جی کی قیمتوں سے متعلق سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے تک مہنگی سی این جی فروخت کرنے پر انتظامیہ کو سی این جی فلنگ اسٹیشن کیخلاف کارروائی سے روکا جائے، سچل سی این جی فلنگ اسٹیشن موروکی جانب سے دائر آئینی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اوگرا نے سی این جی کی قیمتوں سے متعلق 22اکتوبرکونوٹیفکیشن جاری کیا تھا،84.54روپے فی کلو قیمت مقرر کی گئی تھی جس میں آپریٹنگ چارجز20.80روپے فی کلو اور منافع 10.59 روپے فی کلو شامل تھا ۔

سپریم کورٹ نے 25اکتوبرکو حکم دیا کہ سی این جی 54.16روپے فی کلو فروخت کی جائے، سی این جی کی قیمت مقرر کرنے والی اتھارٹی اوگرا کی جانب سے سپریم کورٹ میں نقطہ نظر پیش نہیں کیا گیا،اس حوالے سے سپریم کورٹ نے ابھی حتمی فیصلہ نہیں دیا ،54.16روپے فی کلو کی فروخت پرسی این جی اسٹیشن مالکان کو بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑرہا ہے اورفی کلو16روپے کا خسارہ ہورہا ہے، سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے تک مدعا علیہان کوکارروائی سے روکا جائے۔
Load Next Story