سندھ میں مصنوعی اکثریت کی حامل حکومت ہے خالد مقبول صدیقی
کرپشن کی روک تھام کا اختیار اگر نیب کے پاس ہے تو نیب ملک بھر میں کارروائی کرے، رہنما ایم کیو ایم
متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کہتے ہیں کہ سندھ میں مصنوعی اکثریت کی حامل حکومت ہے جو نا عوام کے مسائل کو اسمبلیوں میں اٹھانے دے رہی ہے اور نا قانون منظور کرانے دے رہی ہے۔
حیدر آباد میں پریس کانفرنس کے دوران خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ میں مصنوعی اکثریت کی حامل حکومت ہے، سندھ حکومت مصنوعی اکثریت کی بنیاد پر عوام کے مسائل کو نہ اسمبلیوں میں اٹھانے دے رہی ہے اور نا قانون منظور کرانے دے رہی ہے لیکن ہم ہر فورم پر اپنا موقف پیش کرتے رہیں گے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پرویز مشرف دور سے اب تک زمینوں کی الاٹمنٹ اور اس میں ہونے والی بندر بانٹ کی تحقیقات کرائی جائیں، حیدرآباد میں گلستان سرمست کی 20 ہزار 800 ایکڑ زمین پر رہائشی منصوبہ بنانے کے لیے سندھ حکومت نے ایک نجی کمینی سے معاہدہ کیا ہے، اس ہوش رُبا کرپشن اور میگا اسکینڈل کے پیچھے اصل طاقتور چہروں کو بے نقاب کیا جائے، اس اسکینڈل کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ، چیف سیکریٹری، ممبر بورڈ آف ریونیو، ممبر لینڈ یوٹیلائیزیشن اور متعلقہ افسران سے بھی تفتیش کی جائے۔
ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ پاکستان میں کرپشن کی روک تھام کا اختیار اگر نیب کے پاس ہے تو نیب ملک بھر میں کارروائی کرے، نیب کی تحقیقات کر جانبدار ہیں تو اس کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے، حکمران اگر اپنی کرپشن کو چھپانے کے لیے نیب کے قوانین میں ترامیم کررہے ہیں تو ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں۔
حیدر آباد میں پریس کانفرنس کے دوران خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ میں مصنوعی اکثریت کی حامل حکومت ہے، سندھ حکومت مصنوعی اکثریت کی بنیاد پر عوام کے مسائل کو نہ اسمبلیوں میں اٹھانے دے رہی ہے اور نا قانون منظور کرانے دے رہی ہے لیکن ہم ہر فورم پر اپنا موقف پیش کرتے رہیں گے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پرویز مشرف دور سے اب تک زمینوں کی الاٹمنٹ اور اس میں ہونے والی بندر بانٹ کی تحقیقات کرائی جائیں، حیدرآباد میں گلستان سرمست کی 20 ہزار 800 ایکڑ زمین پر رہائشی منصوبہ بنانے کے لیے سندھ حکومت نے ایک نجی کمینی سے معاہدہ کیا ہے، اس ہوش رُبا کرپشن اور میگا اسکینڈل کے پیچھے اصل طاقتور چہروں کو بے نقاب کیا جائے، اس اسکینڈل کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ، چیف سیکریٹری، ممبر بورڈ آف ریونیو، ممبر لینڈ یوٹیلائیزیشن اور متعلقہ افسران سے بھی تفتیش کی جائے۔
ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ پاکستان میں کرپشن کی روک تھام کا اختیار اگر نیب کے پاس ہے تو نیب ملک بھر میں کارروائی کرے، نیب کی تحقیقات کر جانبدار ہیں تو اس کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے، حکمران اگر اپنی کرپشن کو چھپانے کے لیے نیب کے قوانین میں ترامیم کررہے ہیں تو ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں۔