افغان صدراشرف غنی کا طالبان کے ساتھ مذاکرات سے انکار

امن مذاکرات اور افغانوں کے خلاف تشدد ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ، افغان چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبداللہ


ویب ڈیسک February 28, 2016
امن مذاکرات اور افغانوں کے خلاف تشدد ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ، افغان چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبداللہ. فوٹو:فائل

افغانستان میں خودکش حملوں کی نئی لہر کے بعد افغان صدر اشرف غنی نے مارچ میں ہونے والے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات سے انکار کردیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل اور مشرقی صوبہ کنڑ میں خودکش بم دھماکوں میں 25 افراد کی ہلاکت کے بعد افغان صدراشرف غنی نے طالبان کے ساتھ متوقع طور پر مارچ میں ہونے والے مذاکرات سے انکار کردیا ہے جب کہ افغانستان کے چیف ایگزیکٹوعبد اللہ عبداللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امن مذاکرات اور افغان قوم کے خلاف تشدد ساتھ ساتھ نہیں چل سکتا اس لئے ان حالات میں مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

دوسری جانب کابل اور کنٹر میں خودکش حملوں کے بعد افغان نیشنل سیکیورٹی فورسز نے صوبہ فراح میں آپریشن کر کے 40 طالبان کو ہلاک کرنے کا دعوٰی کیا ہے۔ افغان حکام کے مطابق کابل میں وزارت دفاع کی عمارت کے قریب خودکش حملہ آورنے سکیورٹی فورسزکو نشانہ بنایا جب کہ افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ کنڑ میں ہونے والے دھماکے میں 13 افراد ہلاک جب کہ کابل پولیس نے ہلاکتوں کی تعداد 12 بتائی ہے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ افغانستان، پاکستان، امریکہ اور چین کے نمائندوں پر مشتمل چار ملکی اجلاس کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان براہ راست مذاکرات مارچ کے پہلے ہفتے میں متوقع ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔