ایران کے انتخابات میں اصلاح پسند تہران کی تمام نشستوں پر کامیاب
پارلیمنٹ کی 290 نشستوں کے لیے جمعہ کے روز ہونے والے انتخابات میں لاکھوں افراد نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا
ایران کے پارلیمانی انتخابات میں صدر حسن روحانی کے اصلاح پسند اتحادیوں نے غیر معمولی کامیابی حاصل کرتے ہوئے تہران کی تمام 30 نشستیں جیت لی ہیں۔
اب تک 90 سے 95 فیصد ووٹوں کی گنتی ہوچکی ہے جس کے مطابق حسن روحانی کے حامیوں نے دارالحکومت تہران کی تمام 30 نشستیں جیت لی ہیں تاہم تہران سے باہر اصلاح پسند گروپ نے خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کی، پارلیمنٹ کی 290 نشستوں کے لیے جمعہ کے روز ہونے والے انتخابات میں لاکھوں افراد نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا ۔ اس کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے جاں نشین کا انتخاب بھی ممکن ہوگا جو اس وقت ناسازیِ طبع کا شکار ہیں۔
ابتدائی نتائج کے بعد ہی ایرانی انتخابات میں قدامت پسند رہنماؤں کو شدید دھچکا لگا ان میں آیت اللہ محمد یزدی بھی شامل ہیں جو پہلے اسمبلی کے سربراہ رہے ہیں اور اب تک کے نتائج میں ان کا گراف نیچے جارہا ہے جب کہ آیت اللہ مصباح یزدی اپنی نشست ہارچکےہیں جو سابق صدر محمود احمدی نژاد کے روحانی استاد تصور کیے جاتے ہیں۔
دوسری جانب اس موقع پر صدر حسن روحانی نے کہا کہ اب مقابلہ ختم ہوچکا ہے،اب بین الاقوامی مواقع اور ملکی صلاحیتوں کی بنا پر ایرانی معیشت کی ترقی کے نئے در کھولنے کا وقت آگیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایرانیوں نے ایک بار پھر اپنی قوت کا مظاہرہ کیا ہے تاکہ وہ منتخب حکومت کو مضبوط کرسکیں۔
واضح رہے کہ ایران میں جمعہ کے روز پولنگ کا وقت 3 دفعہ بڑھایا گیا کیونکہ لاکھوں لوگ ووٹ ڈالنے سے رہ گئے تھے اور ووٹنگ کی شرح 60 فیصد بتائی جارہی ہے۔
اب تک 90 سے 95 فیصد ووٹوں کی گنتی ہوچکی ہے جس کے مطابق حسن روحانی کے حامیوں نے دارالحکومت تہران کی تمام 30 نشستیں جیت لی ہیں تاہم تہران سے باہر اصلاح پسند گروپ نے خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کی، پارلیمنٹ کی 290 نشستوں کے لیے جمعہ کے روز ہونے والے انتخابات میں لاکھوں افراد نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا ۔ اس کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے جاں نشین کا انتخاب بھی ممکن ہوگا جو اس وقت ناسازیِ طبع کا شکار ہیں۔
ابتدائی نتائج کے بعد ہی ایرانی انتخابات میں قدامت پسند رہنماؤں کو شدید دھچکا لگا ان میں آیت اللہ محمد یزدی بھی شامل ہیں جو پہلے اسمبلی کے سربراہ رہے ہیں اور اب تک کے نتائج میں ان کا گراف نیچے جارہا ہے جب کہ آیت اللہ مصباح یزدی اپنی نشست ہارچکےہیں جو سابق صدر محمود احمدی نژاد کے روحانی استاد تصور کیے جاتے ہیں۔
دوسری جانب اس موقع پر صدر حسن روحانی نے کہا کہ اب مقابلہ ختم ہوچکا ہے،اب بین الاقوامی مواقع اور ملکی صلاحیتوں کی بنا پر ایرانی معیشت کی ترقی کے نئے در کھولنے کا وقت آگیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایرانیوں نے ایک بار پھر اپنی قوت کا مظاہرہ کیا ہے تاکہ وہ منتخب حکومت کو مضبوط کرسکیں۔
واضح رہے کہ ایران میں جمعہ کے روز پولنگ کا وقت 3 دفعہ بڑھایا گیا کیونکہ لاکھوں لوگ ووٹ ڈالنے سے رہ گئے تھے اور ووٹنگ کی شرح 60 فیصد بتائی جارہی ہے۔