ہفتہ رفتہ میں روئی کی تجارتی سرگرمیاں ماند پڑنے سے قیمتیں پھر جمود کا شکار

کاٹن ایئر2015-16 کے دوران ایف سی سی نے 5مرتبہ کپاس کی مجموعی ملکی پیداواری ہدف میں تبدیلیوں کااعلان کیاتھا


Ehtisham Mufti February 29, 2016
کاٹن ایئر2015-16 کے دوران ایف سی سی نے 5مرتبہ کپاس کی مجموعی ملکی پیداواری ہدف میں تبدیلیوں کااعلان کیاتھا۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

چین کی اپنی روئی کے ذخائزفروخت کرنے، سال2016-17 میں عالمی سطح پرروئی کی کھپت ابتدائی تخمینوں کے مقابلے میں کم ہونے کی اطلاعات سے نیویارک کاٹن ایکس چینج میں روئی کی قیمت 6سال کی کم ترین سطح پرآنے کے باعث گزشتہ ہفتے پاکستان سمیت دنیابھرمیں روئی کی تجارتی سرگرمیاں ماند رہیں جبکہ پاکستان میں بھارتی سوتی دھاگے وکپڑے کی مسلسل درآمدودیگر منفی عوامل کے سبب مندی کے اثرات غالب رہے۔

چیئرمین کاٹن جنرزفورم احسان الحق نے ''ایکسپریس'' کوبتایاکہ پاکستان اورخاص طورپرپنجاب میں اس وقت کاٹن سیکٹرکوملکی تاریخ کے بدترین مالی بحران کاسامناہے جس کے باعث پنجاب میں 30سے 40 ٹیکسٹائل ملزمکمل طور پر بندہوچکی ہیں جبکہ بیشتراپنی پوری پیداواری صلاحیت پرآپریشنل نہیںہیں جس کے باعث ٹیکسٹائل ایکسپورٹس میں ریکارڈکمی کے ساتھ ساتھ لاکھوں مزدوروںکے بے روزگار ہونے اورٹیکسٹائل ملزمالکان کوبڑے مالی بحران کاسامنا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ گزشتہ ہفتے کے دوران آل پاکستان ٹیکسٹائل ملزایسوسی ایشن (اپٹما) کے ہونیوالے ہنگامی اجلاس میں اپٹما نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیاہے کہ تمام درآمدی سوتی دھاگے اورفیبرک پرفوری طورپرکم ازکم 25 فیصدریگولیٹری ڈیوٹی کانفاذکیاجائے تاکہ ملکی کاٹن انڈسٹری کوبچایاجاسکے۔ انہوں نے بتایاکہ پنجاب کی ٹیکسٹائل ملزکوپچھلے کافی عرصے سے بدترین بجلی اورگیس کے بحران کا سامناہے جس کے باعث آپریشنل ٹیکسٹائل ملزکی بھی پیداواری لاگت میں ریکارڈاضافے سے وہ بھی معاشی بحران کاشکارہورہی ہیں جس کے براہ راست منفی اثرات ملکی کاٹن ایکسپورٹس پرمرتب ہورہے ہیں تاہم وزارت پٹرولیم وقدرتی وسائل کے اعلامیے کے مطابق مارچ میں پنجاب کی ٹیکسٹائل ملزکوسستے داموں ایل این جی کی فراہمی سے بجلی اورگیس کے مسائل حل ہونے کے امکانات ظاہرکیے جارہے ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ گزشتہ ہفتے کے دوران نیویارک کاٹن ایکسچینج میں حاضرڈلیوری روئی کے سودے 1.50سینٹ فی پاؤنڈمندی کے بعد 65.05 سینٹ جبکہ مئی ڈلیوری روئی کے سودے ریکارڈ2.01سینٹ فی پاؤنڈکمی کے بعدپچھلے 6ماہ کی کم ترین سطح 57.53سینٹ فی پاؤنڈتک گرگئے جبکہ بھارت اورچین میں بھی گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کی قیمتوںمیں مندی کے اثرات غالب رہے تاہم کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں روئی کے اسپاٹ ریٹ بغیرکسی تبدیلی کے 5 ہزار300روپے فی من تک مستحکم رہے۔

احسان الحق نے بتایاکہ فیڈرل کاٹن کمیٹی کی جانب سے کاٹن ایئر2016-17 کیلیے مختص کیاگیاکپاس کامجموعی ملکی پیداواری ہدف جوکہ 1 کروڑ41لاکھ بیلزمختص کیاگیاہے انتہائی غیرحقیقت پسندانہ ہے کیونکہ ایف سی سی کی جانب سے جاری کیے گئے تخمینے کے اعدادوشمارکے مطابق پنجاب میں پھٹی کی فی ایکڑ پیداوار 21 من جبکہ سندھ میں 35من کاتخمینہ لگایاگیاہے جس کے مطابق سندھ میں پھٹی کی فی ایکڑپیداوار پنجاب کے مقابلے میں66فیصد زائد ہے جوکہ ناممکن ہے اس لیے ایف سی سی کوچاہیے کہ وہ کپاس کا مجموعی ملکی پیداواری ہدف زمینی حقائق کے مطابق دوبارہ مختص کرے تاکہ اس میں باربارتبدیلی نہ کرنی پڑے۔

یادرہے کہ کاٹن ایئر2015-16 کے دوران ایف سی سی نے 5مرتبہ کپاس کی مجموعی ملکی پیداواری ہدف میں تبدیلیوں کااعلان کیاتھا۔انہوں نے بتایاکہ بعض رپورٹس کے مطابق چین میں کاٹن ایئر 2016-17 کے دوران پچھلے 7سالوں میں پہلی مرتبہ کپاس کی کھپت میں 10لاکھ بیلز (218 کلو گرام) کے اضافے کے امکانات ظاہر کیے جارہے ہیں جس سے بین الاقوامی منڈیوں میں انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ اطلاعات کے مطابق سندھ کے بعض ساحلی شہروں ٹھٹھہ، بدین، میرپورساکرو، گھارووغیرہ میں کپاس کی ابتدائی کاشت شروع ہوچکی ہے اور درجہ حرارت کے کچھ مزیدبہترہونے کی صورت میں کپاس کی کاشت میں کافی تیزی کارجحان سامنے آسکتاہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں