بھارتی دھاگے سے مقامی استعمال کی اشیا بن رہی ہیں اپٹما

چینی درآمدمیں کمی کے باعث بھارت کم قیمت یارن پاکستان میں ڈمپ کر رہا ہے

چینی درآمدمیں کمی کے باعث بھارت کم قیمت یارن پاکستان میں ڈمپ کر رہا ہے۔ فوٹو: فائل

ملک میں بھارتی فائن کاؤنٹ کاٹن یارن کی درآمدات پر عائد 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی واپس لینے کی سفارش نہیں کی۔

یہ بات آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما)کے سینٹرل چیئرمین طارق سعود نے وفاقی وزیر تجارت انجینئرخرم دستگیر خان کی جانب سے اس ضمن میں جاری کردہ بیان کی تردیدکرتے ہوئے کی۔


انھوں نے کہا کہ وفاقی وزیرنے کہاکہ اپٹما نے بھارت سے فائن کاؤنٹ کاٹن یارن کی درآمدپر عائد10فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کی سفارش کی ہے جبکہ حقیقی صورتحال یہ ہے کہ اس یارن کی درآمدپر ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ کے بعد بھارت سے فائن کاؤنٹ کاٹن یارن کی درآمد میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور اب پاکستان بھارتی یارن درآمدکرنے والا دنیا کا چوتھا بڑا ملک بن گیا ہے، بھارتی فائن کاؤنٹ یارن کے سرفہرست 3 درآمدکنندگان چین، بنگلہ دیش اورترکی ہیں۔

طارق سعود نے کہا کہ نیشنل ٹیرف کمیشن خود اس بات کا اعتراف کرچکاہے کہ بھارتی یارن کی درآمد سے مقامی صنعت بری طرح متاثر ہوئی ہے،کاٹن یارن زیادہ تر مقامی کھپت میں استعمال ہوتی ہے اور اس سے تیارٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات نہیں ہوتی ہیں، بھارتی یارن بالخصوص کاٹن یارن کے فائن کاؤنٹ کی چین کو برآمدکم ہو چکی ہے اس لیے بھارت سرپلس یارن پاکستان میں انتہائی کم قیمتوں پر ڈمپ کر رہا ہے۔

طارق سعود نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو مکمل تباہی سے بچانے کے لیے کاٹن یارن بالخصوص بھارت سے درآمدکی جانے والی کاٹن یارن کے فائن کاؤنٹ پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح بڑھا کر 20فیصد کی جائے کیونکہ 10فیصد ڈیوٹی سے سستی بھارتی یارن کی پاکستان میں ڈمپنگ کا مسئلہ حل نہیں کیا جا سکا۔
Load Next Story