غلط پارک موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کے ذریعے تخریب کاری کا انکشاف

گاڑیاںاٹھانے کے بعدلفٹرکے حساس مقامات کے سامنے سے گزرنے کے دوران ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے دھماکاکیا جاسکتاہے

گاڑیاںاٹھانے کے بعدلفٹرکے حساس مقامات کے سامنے سے گزرنے کے دوران ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے دھماکاکیا جاسکتاہے فوٹو: نور، فائل

شہرکے مصروف تجارتی علاقوں میںغلط پارکنگ کی بنیاد پر اٹھائی جانے والی موٹرسائیکلوں اور گاڑیوں کے ذریعے تخریب کاری کا انکشاف ہوا ہے۔

حساس اداروں نے رپورٹ میں خدشہ ظاہرکیا ہے کہ موٹر سائیکلیں اورگاڑیاں اٹھانے کے بعد لفٹر حساس مقامات کے سامنے سے گزرتا ہے جس سے شرپسند عناصر ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے دھماکا کرسکتے ہیں، لفٹر کو کسی بھی مسجد ، امام بارگاہ ، گورنرہائوس اور وزیراعلیٰ ہائوس سمیت دیگر حساس و اہم مقامات کے سامنے سے گزارنے سے گریزکیا جائے، اس ضمن میں تمام تر حفاظتی انتظامات کو اپنایا جائے، تفصیلات کے مطابق حساس اداروں نے رپورٹ پیش کی ہے کہ شہر کے گنجان آباد و مصروف ترین تجارتی علاقوں میں پارکنگ سے اٹھائی جانے والی موٹر سائیکلیں اورگاڑیاں شرپسند عناصرکی جانب سے کسی بھی تخریب کاری میں استعمال کی جاسکتی ہیں ۔


صدر ،بوہری بازار ،زیب النسا اسٹریٹ ،آرٹلری میدان ، پریڈی ،گارڈن اور دیگر علاقوںمیں لفٹر کے ذریعے غلط اور نامناسب پارکنگ کی بنیاد پر دن بھر میں درجنوں موٹرسائیکلیں اورگاڑیاں اٹھائی جاتی ہیں،لفٹرگورنر ہائوس ، وزیراعلیٰ ہائوس سمیت مساجد ، امام بارگاہوں اور دیگر حساس و اہم مقامات کے سامنے سے بھی گزرتا ہے جس کی وجہ سے خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ شرپسند عناصر کسی بھی موٹر سائیکل میں بم نصب کرکے اسے ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے دھماکے سے اڑا کر دہشت گرد انتہائی آسانی سے اپنی کارروائی کرسکتے ہیں، لفٹر فائیو اسٹار ہوٹلوں کے سامنے سے بھی گزرتا ہے جس کی وجہ سے ایسی کارروائیوں کا خدشہ مزید بڑھ گیا ہے، ایسی موٹر سائیکلوں کے رجسٹریشن نمبر بھی نوٹ نہیں کیے جاتے.

جس کی وجہ سے اس قسم کے واقعات کا کوئی سراغ ملنا بھی ناممکن ہوجاتا ہے ،حساس اداروں نے رپورٹ میں کہا ہے کہ موٹر سائیکلیں اٹھانے کے طریقہ کار کو تبدیل کیا جائے ، لفٹر کو گورنر ہائوس ، وزیراعلیٰ ہائوس ، مساجد اور امام بارگاہوں سمیت دیگر حساس مقامات کے سامنے سے نہ گزارا جائے اور اس سلسلے میں تمام تر حفاظتی اقدامات اپنائے جائیں ، جن مقامات پر گاڑیاں جمع کی جاتی ہیں وہاں بھی سیکیورٹی کے انتظامات کو یقینی بنایا جائے ، اس قسم کی بھی اطلاعات ہیں کہ جہاں تمام گاڑیاں جمع کی جاتی ہیں وہاں بھی دھماکا کیا جاسکتا ہے جس سے آس پاس کی دیگر موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کی فیول کی ٹنکیاں پھٹنے سے زیادہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائی جاسکتی ہے جس میں ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے ، حساس اداروں نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں شہر کی صورتحال کے باعث اس سلسلے میں فوری طور پر پولیس اور دیگر متعلقہ ادارے حکمت عملی مرتب کرلیں ورنہ کسی بھی قسم کا دہشت گردی کا کوئی بھی واقعہ رونما ہوسکتا ہے۔
Load Next Story