پاکستان کیخلاف فتح کے باوجود دھونی میچ آفیشلز پر برس پڑے

امپائرز کے ایئرفونز استعمال کرنے پر بھی شدید تنقید، ایشیا کپ کیلیے وکٹیں ناقص قرار

لو اسکورنگ کا مطلب 80، 100 رنز نہیں، کم سے کم 130رنزہونے چاہئیں، بھارتی کپتان۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
پاکستان کے خلاف ایشیا کپ میچ میں فتح کے باوجود بھارتی کپتان نے میچ آفیشلز پر اعتراضات کے تیر برسا دیئے۔

تفصیلات کے مطابق ایشیا کپ میں ہفتے کو بھارت نے پاکستان ٹیم کو 5 وکٹ سے شکست دی، اس نے گرین شرٹس کو 83 رنز پر آؤٹ کیا اگرچہ پورے میچ کے دوران امپائرنگ کا معیار مایوس کن اور پاکستان کے خلاف بھی کئی فیصلے ہوئے مگر بھارتی کپتان دھونی پاکستانی بیٹسمین خرم منظور کے خلاف کاٹ بی ہائنڈ کی اپیل مسترد ہونے کا غصہ نہیں بھولے، انھوں نے خاص طور پر امپائرز کی جانب سے ایئرفون کے استعمال پر شدید تنقید کی۔


ان کا کہنا تھا کہ امپائرز ان دنوں واکی ٹاکی تو استعمال کرتے ہی ہیں مگر ساتھ میں اب ایئرفون بھی لگارہے ہیں، جس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ صرف ایک کان کے ساتھ کام کررہے ہوتے جوکہ انتہائی مشکل ہے، انھیںاپنے اردگرد جو کچھ ہورہا ہے وہ اچھی طرح سنائی ہی نہیں دیتا ہوگا، انھیں اس حوالے سے غور کرنے کی ضرورت ہے خاص طور پر جب بولر گیند کرنے کیلیے آئے تو کان سے یہ فون نکال دینا چاہیے تاکہ گیند کی بیٹ سے ٹکر ہو تو وہ آواز سن سکیں۔

بھارتی کپتان نے ایشیا کپ کیلیے استعمال ہونے والی پچز پر بھی تنقید کی، انھوں نے کہا کہ یہاں پر کھیلنے سے ورلڈ ٹوئنٹی 20 کی تیاری نہیں ہوسکتی تاہم بیٹسمینوں کو کنڈیشنز کے حساب سے کھیلنے میں مدد ضرور مل سکتی ہے، انھوں نے کہا کہ لوگ ٹوئنٹی 20 میں چھکے چوکے دیکھنا چاہتے ہیں، اس فارمیٹ میں لو اسکورنگ کا مطلب 80، 100 رنز نہیں بلکہ کم سے کم 130 رنز ہونے چاہئیں اور ہائی اسکورنگ مقابلہ 200، 240 تک جانا چاہیے۔
Load Next Story