خراب کھیلنے والا ہرپلیئر ٹیم سے باہر ہوگا چیف سلیکٹر

اگر کپتان یا کوئی اور کھلاڑی ٹیم میں کارکردگی نہیں دکھائے تو ٹیم کے انتخاب میں اس کو ترجیح نہیں دی جائے گی، ہارون رشید


Sports Desk February 29, 2016
اظہر کو ون ڈے ٹیم کی قیادت سے ہٹائے جانے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ہارون رشید۔ فوٹو: فائل

KARACHI: پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر ہارون رشید نے کہا ہے کہ کپتان سمیت کوئی بھی کھلاڑی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرے گا تو اس کو ٹیم سے باہر کردیا جائے گا۔

اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر ہارون رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ کرکٹ سے کنارہ کشی اختیار کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کھلاڑی کا حق ہے لیکن اگر کپتان یا کوئی اور کھلاڑی ٹیم میں کارکردگی نہیں دکھائے تو ٹیم کے انتخاب میں اس کو ترجیح نہیں دی جائے گی۔

پاکستان ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی کی جانب سے ریٹائرمنٹ پر نظرثانی کے فیصلے کی خبر پر پوچھے گئے سوال پر چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ یہ مکمل طورپرکھلاڑی کا حق ہے کہ وہ اپنے ریٹائرمنٹ کے فیصلے کو واپس لے، انھوں نے کہا کہ ہم کسی کو ریٹائرمنٹ کے لیے مجبور نہیں کر سکتے، واضح رہے کہ حال ہی میں پی سی بی نے ماسٹرز چیمپئنز لیگ میں شرکت کے لیے اجازت نامہ حاصل کرنے سے قبل کھلاڑیوں کو باقاعدہ ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے کی ہدایت کی تھی۔

ہارون رشید کا مزید کہنا تھا کہ کسی کھلاڑی کو ریٹائرمنٹ کا فیصلہ واپس لینے سے باز رکھنے کے لیے قانون نہیں بنایا جاسکتا جیسا کہ یہ ہر کرکٹ کھیلنے والے ملک میں ہوتا ہے لیکن اگر ایک کپتان یا ایک کھلاڑی ٹیم میں اچھا نہیں کھیلتا تو اس کو خود بخود منتخب نہیں کیا جائے گا، قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر نے ون ڈے ٹیم کے کپتان اظہر علی کو ہٹانے سے متعلق خبروں کی بھی تردید کردی۔

قبل ازیں کچھ رپورٹس تھیں کہ سرفراز احمد کو پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی بہترین قیادت کرنے پر اظہر علی کی جگہ قومی ون ڈے ٹیم کا کپتان بنایا جاسکتا ہے، اظہر کی زیرقیادت لاہور قلندر کی ٹیم پلے آف مرحلے تک بھی پہنچنے میں بھی ناکام رہی تھی، چیف سلیکٹر نے کہا کہ یہ تمام رپورٹس بے بنیاد ہیں اور ان میں کوئی وزن نہیں، انھوں نے احمد شہزاد کے حوالے سے کہا کہ انھیں خراب فارم کی وجہ سے ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا تھا، مستقبل میں اگر وہ اچھا کھیلتے ہیں تو منتخب کرلیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔