بھارت کا جنگی جنون مہلک ایٹمی آبدوز کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل
6 ہزار ٹن وزنی اور 110میٹر لمبی اس جوہری آبدوز کا نام ’’آئی این ایس آرھانت ‘‘ ہے۔
بھارت کی مہلک جوہری ہتھیاروں سے لیس آبدوز کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہوگئیں۔
بھارت اس مہلک آبدوز کی لانچنگ کے بعد بھارت دنیا کے صرف 6 ممالک کی فہرست میں شامل ہو جائے گا جن کے پاس یہ نظام موجود ہے۔ 6 ہزار ٹن وزنی اور 110میٹر لمبی اس جوہری آبدوز کا نام ''آئی این ایس آرھانت '' ہے، آرھانت سنسکرت زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب فاتح یا سب دشمنوں کا خاتمہ کرنے والا ہے۔
بھارت اس جوہری آبدوز پر ٹاپ سیکرٹ پروگرام کے تحت گزشتہ30 سال سے کام کر رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس جوہری آبدوز پر k-15 اورk-4 نظام کے حامل مہلک میزائل نصب ہونگے۔ یہ خطرناک ہتھیار400 میل سے 2 ہزار میل تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس نظام کی تیاری سے بھارت زمینی یا فضائی پلیٹ فارم کی عدم موجودگی کی صورت میں سمندر سے جوہری میزائل فائر کر سکے گا۔
بھارت اس مہلک آبدوز کی لانچنگ کے بعد بھارت دنیا کے صرف 6 ممالک کی فہرست میں شامل ہو جائے گا جن کے پاس یہ نظام موجود ہے۔ 6 ہزار ٹن وزنی اور 110میٹر لمبی اس جوہری آبدوز کا نام ''آئی این ایس آرھانت '' ہے، آرھانت سنسکرت زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب فاتح یا سب دشمنوں کا خاتمہ کرنے والا ہے۔
بھارت اس جوہری آبدوز پر ٹاپ سیکرٹ پروگرام کے تحت گزشتہ30 سال سے کام کر رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس جوہری آبدوز پر k-15 اورk-4 نظام کے حامل مہلک میزائل نصب ہونگے۔ یہ خطرناک ہتھیار400 میل سے 2 ہزار میل تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس نظام کی تیاری سے بھارت زمینی یا فضائی پلیٹ فارم کی عدم موجودگی کی صورت میں سمندر سے جوہری میزائل فائر کر سکے گا۔