بھارت میں بجٹ پیش تنخواہوں میں 23 فیصد اضافے کااعلان

بجٹ میں انفرااسٹرکچر منصوبوں کے لیے 2.21ٹریلین روپے بھی مختص کیے گئے ہیں


AFP March 01, 2016
بجٹ میں انفرااسٹرکچر منصوبوں کے لیے 2.21ٹریلین روپے بھی مختص کیے گئے ہیں فوٹو: فائل

KARACHI: بھارتی حکومت نے آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کردیا جس میں کاشت کاروں کی مدد اور دیہی معیشت کو فروغ دینے کے لیے اربوں ڈالر فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیاگیا ہے۔

وزیر خزانہ ارن جیٹلی نے پارلیمنٹ میں بجٹ پیش کرتے ہوئے بھارت کو تبدیل کرنے کے وژن کو عملی جامعہ پہنانے میں درپیش چیلنجز کا اعتراف کیا اور کہاکہ ہم ہرشہری خصوصاً کاشت کاروں، غریبوں اور پسماندہ افراد کو سماجی اقتصادی سیکیورٹی فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ آئندہ 5سال میں12 کروڑ کاشتکاروں کی آمدنی دگنی کرنے کے لیے فصل انشورنس اسکیم، مارکیٹ رسائی بہتر بنانے اور دیگر اقدامات پر 359ارب روپے (5.2ارب ڈالر) خرچ کیے جائیں گے۔

سال 2016-17 میں زرعی شعبے کو قرضے بڑھا کر 90 کھرب روپے اور ملک کے تمام دیہات کو 2سال کے اندر بجلی فراہم کر دی جائے گی، نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم پر اخراجات بھی بڑھائے جائیں گے، اسکیم کے تحت کسی بھی گھرانے کے ایک شخص کو اس کی درخواست پر سال میں 100 دن سرکاری ملازمت یقینی بنائی جائے گی۔ انھوں نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں23 فیصد اضافے اور ریٹائرڈ فوجیوں کیلیے خصوصی پنشن اسکیم بھی متعارف کرانے کا اعلان کیا جس کے نتیجے میں حکومتی اخراجات میں کھربوں روپے کا اضافہ ہوگا تاہم وزیر خزانہ نے دعویٰ کیا کہ آئندہ مالی سال بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 3.5فیصد سے بڑھنے نہیں دیں گے۔

بجٹ میں انفرااسٹرکچر منصوبوں کے لیے 2.21ٹریلین روپے بھی مختص کیے گئے ہیں جبکہ غیرفعال قرضوں سے متاثرہ بیمار سرکاری بینکوں کو 250 ارب روپے فراہم کیے جائیں گے۔ یاد رہے کہ بھارتی حکومت نے رواں سال معاشی نمو کی شرح 7 فیصد رہنے کی توقع ظاہر کرتے ہوئے آئندہ مالی سال گروتھ ریٹ 7.75 فیصد تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔