ترک پاورکمپنی کیساتھ سمجھوتے کا نوٹس قوم کو اربوں کا نقصان ہوا حکومت ذمے داری نبھانے پر تیار نہیں چیف جس

چیچوکی ملیاں،نندی پورمنصوبے میںتاخیرکے ذمہ داروںکیخلاف کارروائی کاحکم،رینٹل منصوبوں سے متعلق نیب سے آج حتمی رپورٹ طلب

فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے کرایے کے بجلی گھروںکے منصوبے کے ذریعے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والے افرادکیخلاف حتمی کارروائی کے بارے میںآج نیب سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

نیب نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سپریم کورٹ کے اطمینان کے بغیرترک کمپنی کارکے کو پاکستان سے باہر جانے نہیں دیاجائیگا،چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے رینٹل پاورمنصوبوں میںکرپشن کے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کے بارے میں نیب کی رپورٹ پر عدم اطمینان کااظہارکرتے ہوئے رپورٹ مسترد کردی، عدالت نے کارکے کیساتھ سمجھوتے کابھی نو ٹس لیا،چیف جسٹس نے کہافیصل صالح حیات کے خط کے مطابق کارکے کیساتھ مک مکاکرکے کمپنی کی جان بخشی کردی گئی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے یہ قومی دولت ہے نیب کا ذاتی مال نہیں جو جس طرح چاہے لٹاتارہے۔

ایڈیشنل پراسیکیوٹرجنرل نیب اکبر تارڑ نے کہا کارکے سے تمام واجبات وصول کرکے اسے پاکستان سے جانے دیاجائیگا،انہوں نے بتایا نیب نے34افرادکے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیے ہیں اورکارروائی جاری ہے ۔راجہ وسیم عباس نے بتایاکہ ڈائریکٹر جنرل نیب کو تفتیش سے الگ کر دیا گیاہے،ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے چیئرمین نیب کو لکھا گیا لیکن انہوں نے جواب نہیں دیا، عدالت نے اس پربرہمی کا اظہارکیا ،چیف جسٹس نے کہاچیئرمین نیب کو پیشی سے استثنیٰ دیا لیکن اگر وہ چاہتے ہیںان کیخلاف کارروائی ہو توکرلیتے ہیں ۔


عدالت نے کارکے کے ساتھ سمجھوتے اور واجبات وصولی کی تفصیل طلب کرلی ہے۔فاضل بنچ نے نندی پور اور چیچوکی ملیاں پاور پراجیکٹ میں تاخیر سے 113ارب روپے کے نقصان سے متعلق مقدمے میں دونوں منصوبوں کی تکمیل کے حوالے سے وزارت پانی و بجلی سے جواب طلب کر لیا ہے اور تاخیرکے ذمہ داروںکیخلاف کارروائی کا حکم دیا ہے ۔عدالت نے تاخیرکے مبینہ ذمہ داروں سابق وزیر قانون بابر اعوان اور سابق سیکرٹری قانون مسعود چشتی کی جانب سے نوٹس کاجواب نہ دینے اور پیش نہ ہونے پر برہمی کااظہارکیا اور آبزرویشن دی کہ نوٹس کا جواب نہ دینے کے بعد ایف آئی اے کوکارروائی کیلئے کہا جا سکتا ہے ۔چیف جسٹس نے کہا کسی کو عدالت لانے کیلئے گھرکا دروازہ نہیںکھٹکھٹایا جا سکتا ۔

قوم کے اربوںکا نقصان ہوا اور حکومت اپنی ذمہ داری نبھانے کیلئے تیار نہیں۔مسلم لیگ (ن) کے خواجہ آصف نے عدالت کو بتایا چیچو ں کی ملیاں پاور پراجیکٹ کی کمپنی معاہدے سے دستبردار ہوگئی ہے ۔منصوبے کیلئے منگوائی گئی ساڑھے آٹھ کروڑ ڈالرکی مشینری کراچی پورٹ پر خراب ہو چکی ہے جبکہ اتنی ہی مالیت کی مشینری چین میں خراب ہوئی، بینکوں نے وقت پر رقم جاری نہیںکی اور کمپنی بھاگ گئی۔چیف جسٹس نے کہا اس مقدمے کی پہلی سماعت11اکتوبر2011کو ہوئی ایک سال گزرنے کے باوجود حکومت نے ٹھوس قدم نہیں اٹھایااور مشینری خراب ہوگئی، سڑی ہوئی مشینری اب کوئی نہیں لے گا۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا ملک کو اس سے زیادہ نقصان نہیں پہنچایا جا سکتا اس قدر تاخیرکی گئی کہ منصوبہ قابل عمل نہیں رہا جن لوگوں نے یہ نقصان پہنچایا ان کیخلاف کارروائی نہ ہو تو پھر میڈل دیاجائے ۔

وزارت پانی و بجلی کے وکیل نے بتایا کہ وزارت قانون کی طرف سے رائے میں تا خیر سے نقصان ہوا، منصوبہ اب بھی قابل عمل ہے کمپنیوںکو منانا پڑے گا۔چیف جسٹس نے کہا جو بھی ذمہ دار ہیں ان کیخلاف مقدمات درج کی جائیں اور وصولی کی جائے۔عدالت نے قرار دیا بادی النظر میں اس پراجیکٹ کے ذریعے ملک کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا اور حکومت نے کوئی سنجیدگی نہیں دکھائی، ملک جو پہلے ہی توانائی کے بحران سے دو چار ہے اگر یہ منصوبے وقت پر مکمل ہوتے تو نقصان بھی نہ ہو تا اور بجلی بھی مل جاتی لیکن کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا،دونوں مقدمات کی سماعت آج پھر ہوگی ۔

آن لائن کے مطابق کارکے رینٹل منصوبہ سے متعلق عدالت نے نیب کوہدایت کی کہ ہمیںآگاہ کیاجائے کہ نیب کا کارکے سے کیا لین دین ہوا اورکتنی وصولیاں ہوچکی ہیں۔نندی پور اور چیچوکی ملیا ں پاور پراجیکٹ میں تاخیرکے کیس میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ملک میں توانائی کابحران ہے ان پروجیکٹس میںتاخیرکی وجہ سے حکومتی خزانے کو اربوں روپے کانقصان پہنچا حکومت اس کیس میں مہلت لینے کے علاوہ ٹس سے مس نہیں تک نہیں ہوئی، بادی النظر میں قومی خزانے کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا گیا۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ کہاوت مشہورہے کہ دنیا میں کوئی کام مفت نہیںہوتااتنا بڑا نقصان ہورہاہے اورحکومت کوکوئی خیال نہیں۔ثناء نیوزکے مطابق جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں بینچ نے تھرکول پراجیکٹ کو فنڈزکی عدم دستیابی کیخلاف مقدمہ نمٹادیاہے اور چیئرمین پلاننگ کمیشن سے منصوبہ کیلئے جاری کئے گئے اور باقی ماندہ فنڈزکی تفصیلات تحریری طور پر طلب کر لی ہیں ۔
Load Next Story