کھیل کے دوران ایک ہی سوچ ہوتی ہے کہ ہمت نہیں ہارنی محمد عامر

سارے کھلاڑی ایک جیسے ہوتے ہیں لیکن خوداعتمادی انہیں دوسروں سے ممتاز بناتی ہے، فاسٹ بولر


ویب ڈیسک March 01, 2016
بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی پر شائقین کا جو پیارملا اس کی وہ توقع نہیں کر رہا تھا، محمد عامر فوٹو: فائل

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر محمد عامر کا کہنا ہے کہ کھیل کے دوران ان کی ایک ہی سوچ ہوتی ہے کہ ہمت نہیں ہارنی اور ایشیا کپ میں انھوں نے اسی سوچ کے تحت بولنگ کی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے میں شائع ہونے والے انٹرویو میں محمد عامر کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ میں بھارت کے خلاف بولنگ کراتے وقت انھوں نے سوچ رکھا تھا کہ اگر ہم 83 رنز پر آؤٹ ہوسکتے ہیں تو بھارتی ٹیم کو بھی آؤٹ کیا جاسکتا ہے، اسی سوچ کے تحت انھوں نے بولنگ کرائی۔ میچ کے دوران وکٹ تمام بولرز کے لیے یکساں مددگار تھی، اگر بھارت کے خلاف شروع میں ہمیں جلد وکٹیں مل جاتیں تو میچ کا توازن پاکستان کے حق میں ہو سکتا تھا اور کچھ دیر کے لیے ایسا ہوتا نظر بھی آیا۔

محمد عامر نے کہا کہ سارے کھلاڑی ایک جیسے ہوتے ہیں لیکن وہ اسٹار اور لیجنڈ اپنی ذہنی مضبوطی کی بنیاد پر بنتے ہیں، یہ اس کی خود اعتمادی اور ذہنی مضبوطی ہی ہوتی ہے جو اسے دوسروں سے ممتاز کرتی ہے۔

فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ پابندی ختم ہونے کے بعد ان کے لئے بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی پاکستان کرکٹ بورڈ کی مدد کے بغیر کسی طور بھی ممکن نہیں تھی۔ ساتھی کھلاڑیوں اور مینجمنٹ نے بھی ان کا حوصلہ بڑھایا جس سے ان پر موجود دباؤ ختم ہوگیا اور انھیں شائقین کا جو پیارملا اس کی وہ توقع نہیں کر رہے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔