وفاقی حکومت کو صوبوں میں مرحلہ وار مردم شماری کی تجویز دی ہے وزیراعلی سندھ
وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ فوج کی نگرانی میں جلد سے جلد مردم شماری کرائی جائے،وزیراعلی سندھ
وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں خیبرپختونخوا اور بلوچستان نے مردم شماری پر تحفظات کا اظہار کیا تاہم وفاقی حکومت کو صوبوں میں مرحلہ وار مردم شماری کی تجویز دی ہے۔
سندھ اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں مردم شماری کو ملتوی کرنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا بلکہ اسے آئندہ اجلاس تک موخر کیا گیا ہے، اجلاس کے دوران بلوچستان اور خیبرپختونخوا نے تحفظات کا اظہار کیا جب کہ وزیراعظم نے بتایا کہ مردم شماری کیلیے3 لاکھ فوجی اہلکاروں کی ضرورت ہے لیکن 80 ہزار سے ایک لاکھ تک ہی فوجی جوان دستیاب ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج تک سی سی آئی میں متفقہ طور پر فیصلے ہوئے لیکن ایسے فیصلے کبھی نہیں ہوئے کہ کسی کی رائے کو روند کر فیصلہ کرلیاجائے، اس لئے امید ہے کہ 25 مارچ کو ہونے والے اجلاس میں فوج کی نگرانی میں مردم شماری کا فیصلہ ہوجائے گا۔
وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ مردم شماری ہونی چاہیے اور یہ بہت ضروری ہے، مشترکہ مفادات کونسل میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ فوج کی نگرانی میں جلد سے جلد مردم شماری کرائی جائے جب کہ وزیراعظم نے بھی فوج کی نگرانی میں مردم شماری پراتفاق کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ کی 32 جماعتوں نے مطالبہ کیا کہ فوج کی نگرانی میں مردم شماری ہو جب کہ ہم نے وفاقی حکومت کو صوبوں میں مرحلہ وار مردم شماری کی تجویز دی ہے۔
سندھ اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں مردم شماری کو ملتوی کرنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا بلکہ اسے آئندہ اجلاس تک موخر کیا گیا ہے، اجلاس کے دوران بلوچستان اور خیبرپختونخوا نے تحفظات کا اظہار کیا جب کہ وزیراعظم نے بتایا کہ مردم شماری کیلیے3 لاکھ فوجی اہلکاروں کی ضرورت ہے لیکن 80 ہزار سے ایک لاکھ تک ہی فوجی جوان دستیاب ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج تک سی سی آئی میں متفقہ طور پر فیصلے ہوئے لیکن ایسے فیصلے کبھی نہیں ہوئے کہ کسی کی رائے کو روند کر فیصلہ کرلیاجائے، اس لئے امید ہے کہ 25 مارچ کو ہونے والے اجلاس میں فوج کی نگرانی میں مردم شماری کا فیصلہ ہوجائے گا۔
وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ مردم شماری ہونی چاہیے اور یہ بہت ضروری ہے، مشترکہ مفادات کونسل میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ فوج کی نگرانی میں جلد سے جلد مردم شماری کرائی جائے جب کہ وزیراعظم نے بھی فوج کی نگرانی میں مردم شماری پراتفاق کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ کی 32 جماعتوں نے مطالبہ کیا کہ فوج کی نگرانی میں مردم شماری ہو جب کہ ہم نے وفاقی حکومت کو صوبوں میں مرحلہ وار مردم شماری کی تجویز دی ہے۔