پاکستان میں فلم انڈسٹری کے حالات تیزی سے بہتر ہورہے ہیں ثروت گیلانی
وقت کے ساتھ فلم بینوں کا مزاج بھی بہت بدل چکا ہےاس کا فائدہ فلم میکر کو ہوا ہے، ثروت گیلانی
KARACHI:
ماڈل واداکارہ ثروت گیلانی نے کہا کہ پاکستان میں فلم انڈسٹری کے حالات تیزی سے بہتر ہورہے ہیں،پاکستان میں ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں بھی ہماری فلموں کو اچھا رسپانس مل رہا ہے۔
میرے ذہن میں ایک آئیڈیا ہے جس پر پچھلے کئی سالوں سے کام کر رہی ہوں اسی موضوع پر فلم بناؤں گی اور انشاء اللہ جلد ہی فلم بین اسے پردہ اسکرین پر دیکھیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ فلم کراچی ، لاہور ، اسلام آباد سمیت جہاں کہیں بھی بنے وہ پاکستانی فلم ہی ہے ۔ فلم انڈسٹری جو ابھی نوزائیدہ بچہ ہے اس کو لابی سسٹم اور علاقائی تعصب کا شکار کرنے کی بجائے بھرپور طریقے سے پرورش کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔ اداکارہ نے کہا کہ بھارت میں ہندی سمیت کتنی زبانوں میں فلمیں بنتی ہیں، مگر وہ اسے بالی وڈ کی ہی فلم کہتے ہیں۔
ہمیں بھی نیشنل ازم کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی فلم کی پروموشن اور ترقی کے لیے مل جل کر کام کرنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ وقت کے ساتھ فلم بینوں کا مزاج بھی بہت بدل چکا ہے،اس کا فائدہ فلم میکر کو ہوا ہے انھیں روایتی موضوع پر فلم بنانے کا کوئی پریشر نہیں وہ ہر مزاج کی فلم بنانے کے لیے آزاد ہیں ۔اسی لیے باکس آفس پر ہمیں ہر موضوع پر فلم دیکھنے کو مل رہی ہے ۔ جہاں تک میری فلم کی بات ہے اس کے بارے میں فی الحال کچھ بات کرنا نہیں چاہتی، جیسے ہی اس پر کام شروع ہوگیا تو پھر تفصیل سے اپنے پروجیکٹ کے بارے میں آگاہ کروں گی۔
ایک سوال کے جواب میں ثروت گیلانی نے کہا کہ فلم کے حوالے سے کافی اچھا کام ہورہاہے ، اسی لیے سینماؤں پر بھی انھیں پسند کیا جارہا ہے۔پچھلے سال ریلیز ہونیو الی تقریبا سبھی پاکستانی فلموں کو بالی وڈ فلموں کے مقابلے میں اچھا رسپانس ملا ،اگر فلم بین اسی طرح پاکستانی فلم میکرز کو سراہتے رہے تو بہت جلد ہمارے ہاں بھی ہر ہفتے ایک سے دو فلمیں باقاعدگی ریلیز ہونا شروع ہوجائیں گئیں۔
ماڈل واداکارہ ثروت گیلانی نے کہا کہ پاکستان میں فلم انڈسٹری کے حالات تیزی سے بہتر ہورہے ہیں،پاکستان میں ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں بھی ہماری فلموں کو اچھا رسپانس مل رہا ہے۔
میرے ذہن میں ایک آئیڈیا ہے جس پر پچھلے کئی سالوں سے کام کر رہی ہوں اسی موضوع پر فلم بناؤں گی اور انشاء اللہ جلد ہی فلم بین اسے پردہ اسکرین پر دیکھیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ فلم کراچی ، لاہور ، اسلام آباد سمیت جہاں کہیں بھی بنے وہ پاکستانی فلم ہی ہے ۔ فلم انڈسٹری جو ابھی نوزائیدہ بچہ ہے اس کو لابی سسٹم اور علاقائی تعصب کا شکار کرنے کی بجائے بھرپور طریقے سے پرورش کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔ اداکارہ نے کہا کہ بھارت میں ہندی سمیت کتنی زبانوں میں فلمیں بنتی ہیں، مگر وہ اسے بالی وڈ کی ہی فلم کہتے ہیں۔
ہمیں بھی نیشنل ازم کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی فلم کی پروموشن اور ترقی کے لیے مل جل کر کام کرنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ وقت کے ساتھ فلم بینوں کا مزاج بھی بہت بدل چکا ہے،اس کا فائدہ فلم میکر کو ہوا ہے انھیں روایتی موضوع پر فلم بنانے کا کوئی پریشر نہیں وہ ہر مزاج کی فلم بنانے کے لیے آزاد ہیں ۔اسی لیے باکس آفس پر ہمیں ہر موضوع پر فلم دیکھنے کو مل رہی ہے ۔ جہاں تک میری فلم کی بات ہے اس کے بارے میں فی الحال کچھ بات کرنا نہیں چاہتی، جیسے ہی اس پر کام شروع ہوگیا تو پھر تفصیل سے اپنے پروجیکٹ کے بارے میں آگاہ کروں گی۔
ایک سوال کے جواب میں ثروت گیلانی نے کہا کہ فلم کے حوالے سے کافی اچھا کام ہورہاہے ، اسی لیے سینماؤں پر بھی انھیں پسند کیا جارہا ہے۔پچھلے سال ریلیز ہونیو الی تقریبا سبھی پاکستانی فلموں کو بالی وڈ فلموں کے مقابلے میں اچھا رسپانس ملا ،اگر فلم بین اسی طرح پاکستانی فلم میکرز کو سراہتے رہے تو بہت جلد ہمارے ہاں بھی ہر ہفتے ایک سے دو فلمیں باقاعدگی ریلیز ہونا شروع ہوجائیں گئیں۔