کراچی آپریشن سے جرائم کی شرح خاصی کم ہوگئی غیر ملکی میڈیا
قتل کے واقعات میں 75 فیصد، بھتہ خوری80 فیصد اور اغوا برائے تاوان میں90 فیصد کمی ہوئی
غیر ملکی میڈیانے اعتراف کیا ہے کہ کراچی میں جاری ٹارگٹڈآپریشن سے جرائم کی شرح میں قابل ذکر کمی ہوئی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں سیکیورٹی اداروں کے آپریشن کے مثبت نتائج سامنے آنے لگے۔شہر میں جائیداد کی قیمتوں میں گزشتہ سال 23 فیصد تک ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا۔ ایسے علاقے جہاں کبھی امن و امان کی صورتحال کے باعث لوگ گھر بیچنے پر مجبور تھے وہاں اب دوبارہ مکانات خریدے جانے لگے ہیں، بے شمارنئے تعمیراتی منصوبوں کا آغاز ہو رہا ہے۔
صرف گزشتہ سال کراچی میں 134 نئے رہائشی منصوبے شروع ہوئے جو 2014 میں 106 اور 2013 میں ان کی تعداد صرف 72 تھی۔ پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال کراچی میں 650 افراد قتل کیے گئے جو 2013 میں قتل کیے گئے افراد کی تعداد کے مقابلے میں 75 فیصد کم ہے۔ بھتہ خوری کے واقعات میں80فیصد اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں 90 فیصد کمی ہوئی۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں سیکیورٹی اداروں کے آپریشن کے مثبت نتائج سامنے آنے لگے۔شہر میں جائیداد کی قیمتوں میں گزشتہ سال 23 فیصد تک ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا۔ ایسے علاقے جہاں کبھی امن و امان کی صورتحال کے باعث لوگ گھر بیچنے پر مجبور تھے وہاں اب دوبارہ مکانات خریدے جانے لگے ہیں، بے شمارنئے تعمیراتی منصوبوں کا آغاز ہو رہا ہے۔
صرف گزشتہ سال کراچی میں 134 نئے رہائشی منصوبے شروع ہوئے جو 2014 میں 106 اور 2013 میں ان کی تعداد صرف 72 تھی۔ پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال کراچی میں 650 افراد قتل کیے گئے جو 2013 میں قتل کیے گئے افراد کی تعداد کے مقابلے میں 75 فیصد کم ہے۔ بھتہ خوری کے واقعات میں80فیصد اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں 90 فیصد کمی ہوئی۔