کراچی میں طالبان موجود نہیں ہیں آفتاب احمد خان شیر پاؤ
پشاور میں سینٹرل سیکریٹریٹ میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ عرصے قبل عوامی نیشنل پارٹی نے یہ تاثر دیا تھا کہ طالبان کراچی میں موجود ہیں اور اب متحدہ قومی موومنٹ بھی یہی کہہ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ دراصل مختلف سیاسی جماعتیں طالبان کا نام استعمال کر کے کراچی میں فوجی آپریشن کروا کے سیاسی مفادات حاصل کرنا چاہتی ہیں۔
واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کافی عرصے سے یہ کہتی آ رہی ہے کہ طالبان شمالی علاقوں سے کراچی میں آچکے ہیں اور ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔ حال ہی میں سپریم کورٹ نے بھی کراچی بدامنی کیس میں اپنے فیصلے میں کہاتھا کہ شہر میں طالبان کی موجودگی کو سنجیدگی سے لیا جائے اورآئی جی سندھ کو حکم دیا تھا کہ کراچی میں طالبان کی موجودگی کے حوالے سے عدالت میں رپورٹ جمع کرائی جائے۔
دوسری جانب ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے آفتاب شیر پاؤ کے بیان کی تردید کی ہے۔ مصطفیٰ عزیز آبادی، محمد اشفاق اور قاسم علی رضا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آفتاب شیر پاؤ ملک کے عوام کو گمراہ کرنا چاہتے ہیں، دنیا جانتی ہے کہ کراچی میں ہونے والے دھماکوں، پرتشدد واقعات اور اغوا برائے تاوان کے واقعات میں کون ملوث ہے۔
رابطہ کمیٹی کے ارکان کا کہنا تھا کہ اگر آفتاب شیر پاؤ کی باتیں درست تسلیم کرلی جائیں تو کیا ان پر ہونے والے حملے سستی شہرت حاصل کرنے کا طریقہ تھے۔