مسابقتی کمیشن نے پولٹری ایسوسی ایشن کو 10 کروڑ روپے جرمانہ کردیا
مسابقتی کمیشن کے مطابق سی سی پی اس سے پہلے بھی انہی وجوہ کی بنا پر پی پی اے پر 5کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کر چکا ہے۔
مسابقتی کمیشن پاکستان (سی سی پی) نے پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن (پی پی اے) کومسابقتی ایکٹ کے سیکشن 4 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پولٹری مصنوعات کی قیمتوں کا تعین کرنے پر 10 کروڑ روپے جرمانہ کردیا۔
یہ آرڈر کمیشن کی چیئرپرسن ودیعہ خلیل، ممبر آفس آف فیئر ٹریڈ اینڈ ایڈووکیسی ڈاکٹرشہزاد انصر اور ممبر کارٹلز اینڈ ٹریڈ ایبیوزز ولیگل اکرام الحق قریشی پر مشتمل بنچ نے جاری کیا۔ سی سی پی نے پولٹری ایسوسی ایشن کیخلاف انکوائری 6 سے 12 اکتوبر2015 کے درمیان اخبارات میں شائع ان اشتہارات کے بعد شروع کی تھی جن میں ایسوسی ایشن نے پولٹری مصنوعات بشمول زندہ برائلر مرغی، گوشت اور انڈوں کی قیمتوں کا تعین کیا تھا جس پر پی پی اے کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔
آرڈر کے مطابق ایسوسی ایشن کے بینر تلے پولٹری مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کر کے پی پی اے نے مسابقتی قانون کے سیکشن 4 کی خلاف ورزی کی، یہ عمل مارکیٹ میں قیمتوں کے رجحانات کو ممکنہ طور پر متاثر کر سکنے کے علاوہ مارکیٹ پلیئرز کو ساز باز پر آمادہ کر سکتاہے۔ یہ آرڈر اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ صنعتوں کی ترقی کیلیے ٹریڈ ایسوسی ایشنز کا کردار بہت اہم ہے مگر حساس تجارتی معلومات کا تبادلہ اور قیمتوں سے متعلق بات چیت مسابقتی قانون کے تحت بالکل ممنوع ہے۔
مسابقتی کمیشن کے مطابق سی سی پی اس سے پہلے بھی انہی وجوہ کی بنا پر پی پی اے پر 5کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کر چکا ہے۔ مسابقتی کمشین نے پی پی اے پر 10کروڑ روپے جرمانہ عائد کرنے کے علاوہ یہ بھی حکم دیا ہے کہ وہ مستقبل میں پولٹری مصنوعات کے نرخ شائع کرنے سے اجتناب کرے اور اس حکم کی تعمیل کی رپورٹ رجسٹرار سی سی پی کے پاس جمع کرائی جائے۔
یہ آرڈر کمیشن کی چیئرپرسن ودیعہ خلیل، ممبر آفس آف فیئر ٹریڈ اینڈ ایڈووکیسی ڈاکٹرشہزاد انصر اور ممبر کارٹلز اینڈ ٹریڈ ایبیوزز ولیگل اکرام الحق قریشی پر مشتمل بنچ نے جاری کیا۔ سی سی پی نے پولٹری ایسوسی ایشن کیخلاف انکوائری 6 سے 12 اکتوبر2015 کے درمیان اخبارات میں شائع ان اشتہارات کے بعد شروع کی تھی جن میں ایسوسی ایشن نے پولٹری مصنوعات بشمول زندہ برائلر مرغی، گوشت اور انڈوں کی قیمتوں کا تعین کیا تھا جس پر پی پی اے کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔
آرڈر کے مطابق ایسوسی ایشن کے بینر تلے پولٹری مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کر کے پی پی اے نے مسابقتی قانون کے سیکشن 4 کی خلاف ورزی کی، یہ عمل مارکیٹ میں قیمتوں کے رجحانات کو ممکنہ طور پر متاثر کر سکنے کے علاوہ مارکیٹ پلیئرز کو ساز باز پر آمادہ کر سکتاہے۔ یہ آرڈر اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ صنعتوں کی ترقی کیلیے ٹریڈ ایسوسی ایشنز کا کردار بہت اہم ہے مگر حساس تجارتی معلومات کا تبادلہ اور قیمتوں سے متعلق بات چیت مسابقتی قانون کے تحت بالکل ممنوع ہے۔
مسابقتی کمیشن کے مطابق سی سی پی اس سے پہلے بھی انہی وجوہ کی بنا پر پی پی اے پر 5کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کر چکا ہے۔ مسابقتی کمشین نے پی پی اے پر 10کروڑ روپے جرمانہ عائد کرنے کے علاوہ یہ بھی حکم دیا ہے کہ وہ مستقبل میں پولٹری مصنوعات کے نرخ شائع کرنے سے اجتناب کرے اور اس حکم کی تعمیل کی رپورٹ رجسٹرار سی سی پی کے پاس جمع کرائی جائے۔