بھارت میں لڑکی سے زیادتی پر پادری کو 40 برس قید کی سزا
پادری نے بچی کوگرجا گھر کی مقدس عمارت کے اندر کئی مرتبہ اپنی ہوس کانشانہ بنایا۔
بھارتی عدالت نے پادری کو12سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کرنے پر 40 برس قید کی سزا سنادی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق استغاثہ نے عدالت میں شہادتوں کے ساتھ ثابت کردیا کہ پادری نے بچی کے ساتھ کئی مرتبہ جنسی فعل سرزدکیا تھا۔ مقدمے کیلیے مقرر خصوصی وکیل استغاثہ پائس میتھیوز کاکہنا تھا کہ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ مجرم زیادہ سے زیادہ سزا کا مستحق ہے۔ عدالتی کارروائی کے دوران خصوصی وکیل استغاثہ نے عدالت پر واضح کیاکہ پادری نے بچی کوگرجا گھر کی مقدس عمارت کے اندر کئی مرتبہ اپنی ہوس کانشانہ بنایا۔
استغاثہ کے مطابق مجرم نے تقریباً 2 ماہ تک 12 سالہ لڑکی کے ساتھ سفاک ہوس ناکی کا کھیل جاری رکھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں پادری سنیل کے جیمزکے بارے میں سخت کلمات درج کرتے ہوئے کہا کہ وہ سزا کی مدت میں کمی کامستحق بھی نہیں،اْس پر 20 ہزار بھارتی روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔پولیس پادری کے بارے میں ابھی مزیدتفتیش جاری رکھے ہوئے ہے اور خیال کیا گیاہے کہ اْس نے اسی عرصے میں ایک اور کم سن بچی کے ساتھ بھی جنسی زیادتی کی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق استغاثہ نے عدالت میں شہادتوں کے ساتھ ثابت کردیا کہ پادری نے بچی کے ساتھ کئی مرتبہ جنسی فعل سرزدکیا تھا۔ مقدمے کیلیے مقرر خصوصی وکیل استغاثہ پائس میتھیوز کاکہنا تھا کہ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ مجرم زیادہ سے زیادہ سزا کا مستحق ہے۔ عدالتی کارروائی کے دوران خصوصی وکیل استغاثہ نے عدالت پر واضح کیاکہ پادری نے بچی کوگرجا گھر کی مقدس عمارت کے اندر کئی مرتبہ اپنی ہوس کانشانہ بنایا۔
استغاثہ کے مطابق مجرم نے تقریباً 2 ماہ تک 12 سالہ لڑکی کے ساتھ سفاک ہوس ناکی کا کھیل جاری رکھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں پادری سنیل کے جیمزکے بارے میں سخت کلمات درج کرتے ہوئے کہا کہ وہ سزا کی مدت میں کمی کامستحق بھی نہیں،اْس پر 20 ہزار بھارتی روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔پولیس پادری کے بارے میں ابھی مزیدتفتیش جاری رکھے ہوئے ہے اور خیال کیا گیاہے کہ اْس نے اسی عرصے میں ایک اور کم سن بچی کے ساتھ بھی جنسی زیادتی کی تھی۔