سینیٹ میں پی آئی اے کو پبلک پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنی بنانے کا بل مسترد
بل سے ملازمین کے حقوق کا تحفظ نہیں ہوتا اور بل کے حوالے سے حکومت نے اب تک اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا،اپوزیشن
BEIJING:
سینیٹ نے پاکستان ایئرلائن (پی آئی اے) کو پبلک پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنی بنانے کا بل مسترد کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی آئی اے کو پبلک پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنی بنانے کے لئے حکومت کی جانب سے سینیٹ میں منظوری کے لئے بل پیش کیا جسے اپوزیشن سمیت اکثریتی ممبران نے بل کی مخالفت میں ووٹ دیا جس کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا کہنا تھا کہ متعلقہ کمیٹی نے بھی اس بل کو منظور نہ کرنے کی سفارش کی تھی اس لئے اسے منظور نہیں کیا جاسکتا۔
دوسری جانب پی آئی اے کو پبلک پرائیوٹ لمیٹڈ بل کے حوالے سے اپوزیشن کا موقف ہے کہ بل سے ملازمین کے حقوق کا تحفظ نہیں ہوتا اور اس پر حکومت نے اب تک اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا اس لئے اس کی کسی بھی صورت حمایت نہیں کی جاسکتی۔
واضح رہے کہ سینیٹ میں حکومت کو عددی اعتبار سے اکثریت حاصل نہیں جب کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ نے بھی 29 فروری کو ہونے والے اجلاس میں پی آئی اے کو لمیٹڈ کارپوریشن بنانے کا بل مسترد کردیا تھا۔
سینیٹ نے پاکستان ایئرلائن (پی آئی اے) کو پبلک پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنی بنانے کا بل مسترد کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی آئی اے کو پبلک پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنی بنانے کے لئے حکومت کی جانب سے سینیٹ میں منظوری کے لئے بل پیش کیا جسے اپوزیشن سمیت اکثریتی ممبران نے بل کی مخالفت میں ووٹ دیا جس کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا کہنا تھا کہ متعلقہ کمیٹی نے بھی اس بل کو منظور نہ کرنے کی سفارش کی تھی اس لئے اسے منظور نہیں کیا جاسکتا۔
دوسری جانب پی آئی اے کو پبلک پرائیوٹ لمیٹڈ بل کے حوالے سے اپوزیشن کا موقف ہے کہ بل سے ملازمین کے حقوق کا تحفظ نہیں ہوتا اور اس پر حکومت نے اب تک اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا اس لئے اس کی کسی بھی صورت حمایت نہیں کی جاسکتی۔
واضح رہے کہ سینیٹ میں حکومت کو عددی اعتبار سے اکثریت حاصل نہیں جب کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ نے بھی 29 فروری کو ہونے والے اجلاس میں پی آئی اے کو لمیٹڈ کارپوریشن بنانے کا بل مسترد کردیا تھا۔