لاڑکانہ کی ترقی کیلئے جاری ہونے والے 12ارب کہاں گئے عدالت نے فریال تالپورسے جواب طلب کرلیا
لاڑکانہ کو پیرس بنانے کیلئے 12 ارب روپے جاری ہوئے لیکن اس میں سے شہرکی ترقی پرکوئی رقم نہیں لگائی گئی،درخواست گزار
سندھ ہائیکورٹ نے پیپلزپارٹی کے گڑھ لاڑکانہ کی ترقی کے لئے جاری ہونے والے 12 ارب روپے کی خورد برد کے حوالے سے فریال تالپور، ڈی سی لاڑکانہ اور ایاز سومرو کو نوٹسز جاری کردیئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاڑکانہ کی ترقی کے لئے 2008 میں جاری ہونے والے 12 ارب روپے کے فنڈز میں خورد برد کرنے کے الزام پر مبنی درخواست سندھ ہائیکورٹ میں درج کی گئی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں لاڑکانہ کو پیرس جیسا شہر بنانے کے لئے 12 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری ہوئے لیکن اس میں سے شہر کی ترقی پر کوئی رقم نہیں لگائی گئی اور شہر اب بھی کچرے کا ڈھیر بنا ہوا ہے کہ جب کہ درخواست میں پیپلزپارٹی کی رہنما اور آصف علی زرداری کی بہن فریال تالپور اور ایاز سومرو کو لاڑکانہ کے ترقیاتی فنڈز میں خورد برد کا ذمہ داری ٹھہرایا گیا۔
عدالت نے درخواست پر سماعت کے بعد فریال تالپور، ایاز سومرو اور ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 24 مارچ تک جواب طلب کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاڑکانہ کی ترقی کے لئے 2008 میں جاری ہونے والے 12 ارب روپے کے فنڈز میں خورد برد کرنے کے الزام پر مبنی درخواست سندھ ہائیکورٹ میں درج کی گئی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں لاڑکانہ کو پیرس جیسا شہر بنانے کے لئے 12 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری ہوئے لیکن اس میں سے شہر کی ترقی پر کوئی رقم نہیں لگائی گئی اور شہر اب بھی کچرے کا ڈھیر بنا ہوا ہے کہ جب کہ درخواست میں پیپلزپارٹی کی رہنما اور آصف علی زرداری کی بہن فریال تالپور اور ایاز سومرو کو لاڑکانہ کے ترقیاتی فنڈز میں خورد برد کا ذمہ داری ٹھہرایا گیا۔
عدالت نے درخواست پر سماعت کے بعد فریال تالپور، ایاز سومرو اور ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 24 مارچ تک جواب طلب کرلیا۔