میاں بیوی میں ناچاقی کا عورت پرمنفی اثر زیادہ

شادی شدہ جوڑوں میں تعلقات ٹھیک نہ رہیں تو بیویوں میں دل کے امراض، فالج اور ذیابیطس کے خطرات بڑھ جاتے ہیں.

ازدواجی تعلقات میں ناچاقی سے خواتین میں خطرناک بیماریوں کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، ڈیزائن:عیسیٰ ملک

تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ میاں بیوی کے درمیان ناچاقی کے زیادہ برے اثرات عورت کی صحت پر پڑتے ہیں۔


امریکی ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ شادی شدہ جوڑوں میں تعلقات ٹھیک نہ رہیں تو بیویوں میں دل کے امراض، فالج اور ذیابیطس کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔مرد اس صورتحال کا اثر مقابلتاً کم لیتے ہیں ۔یہ تحقیق دو سو چھہتر ایسے جوڑوں پر کی گئی تھی جو اوسطاً بیس برس سے شادی کے بندھن میں بندھے ہوئے تھے۔ہر جوڑے کو ایک فارم پْر کرنے کے لیے کہا گیا جس میں شادی کے اچھے اور برے پہلوؤں سے متعلق سوالات درج تھے۔ان افراد کی بلحاظ افسردگی بھی درجہ بندی کی گئی۔اس کے بعد ڈاکٹروں نے ان افراد کے طبی ٹیسٹ کیے تاکہ یہ معلوم کیا جائے کہ ان میں سے کتنے افراد میں کسی خطرناک بیماری کے اثرات ہیں۔

جن شادی شدہ جوڑوں کے تعلقات کشیدہ تھے ان میں خواتین کے اندر افسردگی یا ایسی بیماریوں کے اثرات پاء گئے جوآگے چل کر خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں۔اگرچہ ان جوڑوں کے مردوں میں بھی افسردگی پائی گئی تاہم ان میں اس کے جسمانی اثرات ظاہر نہیں پائے گئے۔ جنس کا یہ فرق اس لیے اہم ہے کہ دل کے امراض مردوں اور عورتوں دونوں ہی میں سب سے زیادہ ہلاکت کاسبب ہیں۔یونیورسٹی آف اوٹا کی محقق نینس ہنری کا کہنا ہے کہ ٹیم کو توقع تھی شادی میں تناؤ، مثلاً غصہ، ناراضی اور نوک جھونک کے جو برے اثرات مطالعے کے دوران سامنے آئیں گے وہ میاں بیوی دونوں کے ذہن اور جسم پر مرتب ہوں گے۔

Recommended Stories

Load Next Story