سیمنٹ کی ایکسپورٹ میں13ماہ بعد اضافہ سے مقامی فروخت 30فیصد بلند
سیمنٹ کی جولائی تا فروری مجموعی فروخت 8.71 فیصد بڑھ کر 24.76 ملین ٹن رہی
پاکستان میں معاشی بہتری کی وجہ سے سیمنٹ انڈسٹری اور تعمیراتی شعبے میں تیزی آئی ہے جس سے سیمنٹ کی مقامی کھپت میں اضافے ہوا جبکہ 13ماہ کے بعد فروری میں پہلی بار ایکسپورٹ بھی بڑھی۔
آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (اے پی سی ایم اے) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 8ماہ کے دوران سیمنٹ کی مقامی فروخت 17.49 فیصد کے نمایاں اضافے سے 20.89 ملین ٹن تک پہنچ گئی جو گزشتہ برس 17.78 ملین ٹن تھی تاہم برآمدات میں مسلسل کمی ہو رہی ہے، سیمنٹ کی ایکسپورٹ 8ماہ میں 22.54 فیصد کمی سے38 لاکھ ملین ٹن رہ گئی، سیمنٹ کی جولائی تا فروری مجموعی فروخت 8.71 فیصد بڑھ کر 24.76 ملین ٹن رہی۔
اعدادوشمار کے مطابق فروری 2016 کے دوران سیمنٹ کی مقامی فروخت 29.79 فیصد کے اضافے سے 29لاکھ 82 ہزارٹن اور برآمدات 1.47 فیصد بڑھ کر 4لاکھ 67ہزار287 ٹن ہو گئی۔ واضح رہے کہ یہ سیمنٹ کی ایکسپورٹ میں دسمبر2014 کے بعد پہلا اضافہ ہے، گزشتہ ماہ سیمنٹ کی مجموعی فروخت 25.06فیصد کے اضافے سے 3.449 ملین ٹن رہی، شمالی علاقوں کے کارخانوں کی مقامی فروخت 28.77 فیصداور ایکسپورٹ 18.5فیصدبڑھی، جنوبی علاقوں کی فیکٹریوں کی مقامی فروخت 34.43 فیصد بڑھی مگر برآمد 18.9 فیصد گرگئی۔
آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا کہ مقامی سیمنٹ کی کھپت میں بہتری کی وجہ سے انڈسٹری کی نمومیں بہتری پیدا ہوئی ہے اور صنعت بروقت پیداواری صلاحیت میں اضافے کی بنا پر طلب پورا کرنے میں کامیاب رہی، معاشی سرگرمیوں میں بہتری کی وجہ سے انڈسٹری کو توقع ہے کہ طلب میں مزید اضافہ ہوگا اور انڈسٹری اس کے لیے اپنی پیداوار میں مزید اضافہ کرے گی کیونکہ سی پیک پروجیکٹ بھی تکمیل کے مراحل میں ہے۔
ترجمان نے کہا کہ انڈسٹری 80 فیصد کی گنجائش پر کام کررہی ہے، اگر حکومت سپورٹ کرے توسیمنٹ انڈسٹری مزید ترقی کرسکتی ہے تاہم افسوس ہے کہ اب تک مسائل کو حل نہیں کیا گیا،کوئلے پر ڈیوٹی کو ختم نہیں کیا گیا،اسی طرح سے پاکستانی مارکیٹ میں ایرانی سیمنٹ کی اسمگلنگ کو بھی نہیں روکا گیا، اس کے ساتھ ایرانی سیمنٹ کی انڈر انوائسنگ کا مسئلہ بھی حل نہیں ہوا۔
آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (اے پی سی ایم اے) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 8ماہ کے دوران سیمنٹ کی مقامی فروخت 17.49 فیصد کے نمایاں اضافے سے 20.89 ملین ٹن تک پہنچ گئی جو گزشتہ برس 17.78 ملین ٹن تھی تاہم برآمدات میں مسلسل کمی ہو رہی ہے، سیمنٹ کی ایکسپورٹ 8ماہ میں 22.54 فیصد کمی سے38 لاکھ ملین ٹن رہ گئی، سیمنٹ کی جولائی تا فروری مجموعی فروخت 8.71 فیصد بڑھ کر 24.76 ملین ٹن رہی۔
اعدادوشمار کے مطابق فروری 2016 کے دوران سیمنٹ کی مقامی فروخت 29.79 فیصد کے اضافے سے 29لاکھ 82 ہزارٹن اور برآمدات 1.47 فیصد بڑھ کر 4لاکھ 67ہزار287 ٹن ہو گئی۔ واضح رہے کہ یہ سیمنٹ کی ایکسپورٹ میں دسمبر2014 کے بعد پہلا اضافہ ہے، گزشتہ ماہ سیمنٹ کی مجموعی فروخت 25.06فیصد کے اضافے سے 3.449 ملین ٹن رہی، شمالی علاقوں کے کارخانوں کی مقامی فروخت 28.77 فیصداور ایکسپورٹ 18.5فیصدبڑھی، جنوبی علاقوں کی فیکٹریوں کی مقامی فروخت 34.43 فیصد بڑھی مگر برآمد 18.9 فیصد گرگئی۔
آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا کہ مقامی سیمنٹ کی کھپت میں بہتری کی وجہ سے انڈسٹری کی نمومیں بہتری پیدا ہوئی ہے اور صنعت بروقت پیداواری صلاحیت میں اضافے کی بنا پر طلب پورا کرنے میں کامیاب رہی، معاشی سرگرمیوں میں بہتری کی وجہ سے انڈسٹری کو توقع ہے کہ طلب میں مزید اضافہ ہوگا اور انڈسٹری اس کے لیے اپنی پیداوار میں مزید اضافہ کرے گی کیونکہ سی پیک پروجیکٹ بھی تکمیل کے مراحل میں ہے۔
ترجمان نے کہا کہ انڈسٹری 80 فیصد کی گنجائش پر کام کررہی ہے، اگر حکومت سپورٹ کرے توسیمنٹ انڈسٹری مزید ترقی کرسکتی ہے تاہم افسوس ہے کہ اب تک مسائل کو حل نہیں کیا گیا،کوئلے پر ڈیوٹی کو ختم نہیں کیا گیا،اسی طرح سے پاکستانی مارکیٹ میں ایرانی سیمنٹ کی اسمگلنگ کو بھی نہیں روکا گیا، اس کے ساتھ ایرانی سیمنٹ کی انڈر انوائسنگ کا مسئلہ بھی حل نہیں ہوا۔