پاکستانی معاشرے میں خواتین کا آگے بڑھنا انتہائی مشکل ہے شرمین عبید چنائے

ہمیں اس پاکستان کی طرف جانا چاہیئے جس کی بنیاد قائد اعظم نے رکھی تھی، شرمین عبید چنائے

غیرت کے نام پر قتل پرسزائیں ملنے سے تشدد کے واقعات کم ہوں گے، شرمین۔ فوٹو: فائل

MUMBAI:
پاکستان کی آسکر ایوارڈ یافتہ ہدایتکارہ شرمین عبید چنائے کا کہنا ہے کہ ملک میں غیرت کے نام پر قتل کے سیکڑوں واقعات رپورٹ نہیں ہوتے جب کہ پاکستانی معاشرے میں خواتین کا آگے بڑھنا انتہائی مشکل ہے۔


کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرمین عبید چنائے کا کہنا تھا کہ پاکستان میں غیرت کے نام پر قتل کا قانون بہت کمزور ہے، یہاں غیرت کے نام پر قتل کے سیکڑوں واقعات رپورٹ ہی نہیں ہوتے، ایسے معاشرے میں خواتین کا آگے بڑھنا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلم 'سیونگ فیس' کے بعد میڈیا نے خواتین کے حوالے سے کام کرنا شروع کیا، اس سے پہلے میڈیا پر کچھ دکھایا بھی نہیں جاتا تھا لیکن اب پوراپاکستان اس مسئلے پربات کررہا ہے اور یہ پاکستان کی جیت ہے، اپنی فلم 'آ گرل ان دا ریور' میں صبا کے پیغام کو اسکول، کالجزاوریونیورسٹی کی سطح تک لے جانا چاہتے ہیں۔

شرمین عبید چنائے نے کہا کہ اسلام میں بھی غیرت کے نام پرقتل کی کوئی گنجائش نہیں جب کہ وزیراعظم کاغیرت والے قتل پربیان مثبت ہے جسے مثبت ہی لینا چاہیئیے، غیرت کے نام پر قتل پرسزائیں ملنے سے تشدد کے واقعات کم ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں سوچنا چاہیئے کہ جس پاکستان کی بنیاد محمد علی جناح نے رکھی تھی ہم وہ راستہ کیسے بھول گئے، محمد علی جناح کے پاکستان میں غیرت کے نام پرقتل نہیں تھا، نوجوان نسل کو اس خواب کی جانب لے جارہیں جو ہمارے بزرگوں نے دیکھا تھا، ہمیں اس پاکستان کی طرف جانا چاہیے جس کی بنیاد قائد اعظم نے رکھی تھی اور اس کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہو گا اور ہمیں اپنے اندرکی خامیوں کو درست کرنا ہوگا۔
Load Next Story