خوف سے نجات پائیے اور کامیاب ہو جائیے

ایسی حکمت عملی تر تیب دیں جس  سے آپ کے روزمرہ کے معمولات بھی متاثر نہ ہوں


نرگس ارشد رضا March 06, 2016
ایسی حکمت عملی تر تیب دیں جس  سے آپ کے روزمرہ کے معمولات بھی متاثر نہ ہوں ۔ فوٹو : فائل

دنیا میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں ہے جو اپنی زندگی سے غیر مطمئن رہتے ہیں اوراس امید پر رہتے ہیں کہ کہیں سے اچانک ان کی لاٹری نکل آئے توزندگی یکسر تبدیل ہو جائے گی ۔کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ جان توڑ محنت ہی ان کی زندگی کو کامیابی سے ہمکنار کر سکتی ہے۔

یہ لوگ چھٹی کے دنوں میں بھی کام میں جٹے رہتے ہیں۔ یہاں یہ بات اکثر بھلا دی جاتی ہے کہ کام زندگی نہیں ہوتا بلکہ یہ زندگی کی دلچسپیوں سے لطف لینے کے اسباب کی فراہمی کا ذریعہ ہوتا ہے۔اگر آپ بہت ہی سادہ اور معاملہ فہم قسم کے ذہن کے انسان ہیں تو یہ کوئی بڑی بات نہیں ۔آپ کے نزدیک جو ہے وہی بہترین ہے اور آپ اپنی زندگی کے سب سے بلند اور اعلی مقام پر ہیں لیکن چند افراد ایسے بھی ہوتے ہیں جن کی خواہش ہوتی ہے کہ عام ڈگر سے ہٹ کر کچھ الگ کریں ۔

ان کے خواب ،ان کے نظریات اورکچھ کر دکھانے کے لئے ان کا وژ ن عا م لوگوں سے ہٹ کر ہوتا ہے۔ ممکن ہے یہ سوچ ان کے ذہن میں اس وقت پیداہوئی ہو جب وہ اپنے بچپن کے دور سے گز ررہے ہوں یا پھر کالج ، یونی ورسٹی کے دنوں میں یہ سوچ ان میں نمو پاتی رہی ہو۔ان کے لاشعور میں کہیں نہ کہیں یہ ضرورموجودہوتا ہے کہ انہیں زندگی میں وہ کام کرنا ہے جسے کرنے کی خواہش طویل عرصے سے ا ن کے اندرپنپ رہی ہے۔

وقت گزرتا رہتا ہے اور وہ اس کے لئے کچھ نہیں کرپاتے یہاں تک کہ وہ خواب یا خواہش دھندلا سی جاتی ہے ۔ جس کے تحت ان کے اندر ایک خوف پیدا ہوجاتا ہے کہ کہیں وہ اپنے اس کام میں ناکام نہ ہو جائیں یا پھر اس بات کا خوف انہیں اپنے خواب پورے کرنے سے روک دیتا ہے کہ اس کے نتیجے میں ملنے والی کامیابی کو شایدوہ سنبھا ل نہ سکیںیا پھر وہ یہ سوچ سکتے ہیں کہ شاید وہ حاصل ہونے والی کامیابی کے قابل ہی نہیں تھے ۔

اس کے علاوہ اگر وہ کسی نہ کسی طرح اپنے مقصد میں کامیابی پا لیتے ہیں تواس کا منفی اثرلینے لگتے ہیں۔ بے تحاشا پیسہ آنے کی صورت میں وہ اسے فضول اور غیر ضروری چیزوں پر خرچ کر سکتے ہیں۔ پیسہ اور کامیابی پانے کے بعد ان کا دماغ بھی اوپر جا سکتا ہے۔ لوگوں کے ساتھ ان کا رویہ توہین آمیز اور ہتک انگیز بھی ہو سکتا ہے لیکن اس کے بر عکس کامیابی پانے کے لئے جب آپ خود پر طاری خوف پر قابو پالیتے ہیں تو یقینا اس سے آپ نہ صرف مطمئن رہتے ہیں بلکہ ایسی خوشی اورسرشاری بھی محسوس کر سکتے ہیں جوآپ کی روح تک سرایت کر جاتی ہے اور آپ کی زندگی کی ہر صبح انتہائی خوشگوارہونے لگتی ہے ۔

اپنے خوف پر قابوپانا کوئی مشکل کام نہیں اپنے خوابوں اورخواہشات کی تکمیل یا انہیں پانے کے لئے کی جانے والی جدو جہد کے دوران صرف اس بات پرتو جہ مرتکز رکھیں کہ یہ ناکامی اور کامیابی دونوں صورت میں آپ ہی پراثر انداز ہونے والی ہے ۔ اس لئے خودکو اس بات کے لئے ذہنی طور پر تیاررکھیںکہ اچانک ملنے والی چیز آپ کو جھٹکا نہ دے سکے ۔

حقیقت پسندہو کرحالا ت کا سامنا کریں اورلوگوں کے اچھے یا برے رویے کی بہت زیادہ پروا کرنا چھوڑ دیں ۔دنیا میں تقریبا ہرشخص اسی سوچ کا مالک ہوتا ہے کہ اسے ایک مخصوص روایتی انداز اختیار کرتے ہوئے محدود وسائل میں رہ کرصرف ملازمت یا پھرآمدنی کے لئے کوئی بھی کام کرنا ہے اور اس کے لئے وہ اپنے مشاغل اورخواہشات سے بخوشی دستبردار بھی ہو جاتا ہے۔ ایسے لوگوں کے نزدیک کامیابی کا مطلب صرف ایک بنا بنایا راستہ ہے جس پروہ چلتے جارہے ہیں ۔

اگر آپ کا شمار ان افراد میں نہیں اورآپ ان تمام باتوں کے ساتھ ساتھ اپنا مقصداور خواہش بھی پانا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ آپ اس کے پیچھے چھپے خوف پر بھی قابو پالیں توذیل میں دی جانے والی چند باتوں پرعمل کر کے اپنے مقصدمیں کامیابی حاصل کریں اوراپنے نام نہادڈروخوف کو پیچھے چھوڑدیں ۔

اگر آپ اپنی زندگی میں کوئی جرأت مندانہ اقدام اٹھانا چاہتے ہیں تو آپ کے ذہن میں اس کی ایک واضح وجہ اور وژن ہونا چاہیے مثال کے طور پر آپ بہت زیادہ امیر یا دولت مند ہونا چاہتے ہیں یا پھر آپ کی خواہش ہے کہ آپ پوری دنیا میں کسی وجہ سے مشہور ہو جائیں تو یاد رکھیں یہ کامیابی نہیں۔ آپ اس میں سچی خوشی محسوس نہیں کر پائیں گے کیونکہ آپ صرف اپنی انا کے لئے کامیابی کا پیچھا کر رہے ہوتے ہیں ۔

یہ ایسا ہی ہے کہ آپ اس کے حصول کے لئے جنونی ہو جائیں کیونکہ اس کے لئے آپ بہت زیادہ جوش محسوس کر رہے ہوتے ہیں۔ اس صورت حال میں خوابوں اور خواہشات کے پیچھے اندھا دھند بھاگنے کے بجائے تحمل سے کام لیتے ہوئے ایسی حکمت عملی تر تیب دیں کہ جس سے آپ کے روزمرہ کے معمولات بھی متاثر نہ ہوں اور آپ اپنے مقصد پر بھی کام کرتے رہیں ۔یاد رکھیں ناکامی کا خوف بھلا کر اور اپنی ذات پر اعتماد کرتے ہوئے ہی آپ کامیابی کی منزل تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں ۔

اپنے اندر چھپے خوف کو کم کرنے کے لئے آپ کو حکمت عملی اور منصوبہ بندی سے کام کرنا ہو گا۔ اپنے خواب کو مقصد بناکر اسے حصوں میں بانٹ لیں ۔ ہر حصے کو مکمل سوچ اور سمجھ کے ساتھ مثبت انداز میں کرنے کی کامیاب حکمت عملی تیار کریں ۔ اس کا سب سے آسان طریقہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ہر رات سونے سے پہلے اور ہر صبح جاگنے کے بعد کم سے کم پندرہ منٹ تک اپنے مقصد یا خواہش کے بارے میں سوچیں کہ آپ نے اسے کیسے حاصل کرنا ہے ۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب دماغ بہترین کام کرتا ہے یاد رکھیں مثبت سوچ ہی آپ کو کامیابی سے ہمکنار کر سکتی ہے ۔

اپنے لئے آپ جس راستے کا انتخاب کرتے ہیں وہ سو فی صد آپ کی اپنی خواہش کے مطابق ہونا چاہیے۔کسی دوسرے کے دباؤ یا کہنے میں آکر اپنے مقصد کو پانے والے کامیابی کے باوجود خوشی محسوس نہیں کرتے ۔ اپنے خوابوں کے حصول کے سلسلے میں ممکن ہے کہ آپ کے اپنے حلقہ احباب میں بھی ایسے افراد موجود ہوں جو آپ کی مخالفت بھی کرسکتے ہیں یا پھر منفی قسم کی باتوں سے آپ کو آپ کے مقصد سے دور کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ ایسی چیزیں اور واقعات زندگی میں رونما ہوتے رہتے ہیں اس لئے آپ کو خود کو ذہنی طور پر اس کے لئے تیار کر کے ہی کام کرنا ہو گا ۔

کامیابی کبھی بھی راتوں رات حاصل نہیں ہوتی اور بالفرض ایسی کامیابی مل بھی جائے تو دیرپا نہیں ہوتی۔ بڑی کامیابی کے لئے سفر بھی طویل ہوتا ہے اور ایسی ہی کامیابی سے حقیقی خوشی ملتی ہے لیکن یہ بات بھی ذہن نشین رکھنا ضروری ہے کہ ایسے راستے میں مشکلات اور کھٹنائیاں بھی آتی ہیں۔ ان سے گھبرا کر پیچھے ہٹنا یا خوف کا شکار ہوجانا آپ کو اپنی منزل سے دور کر سکتا ہے ۔ اپنی زندگی میں اپنے مقصد کو سب سے زیادہ اہمیت دیں تاکہ اس کو پانے کے لئے آپ محنت اور کوشش بھی دل سے کر سکیں۔

مقصد کے حصول کے لئے آپ کو اپنی زندگی میں کئی چیزوں کی قربانی دینا پڑ سکتی ہے مثال کے طور پر اگر آپ لگن کے ساتھ اپنے مقصد میں یافت کی تگ ودو میں مصروف ہیں توبہت سی دوسری تفریحات سے لطف اندوز نہیں ہو پائیں گے ۔ وقت کی کمی آپ کو ایسا کرنے سے روک سکتی ہے ۔لیکن ثابت قدمی ہی آ پ کی کامیابی ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں