پٹرولیم مصنوعات سے6ماہ میں68ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں

سب سے زیادہ جی ایس ٹی پٹرول پر 18.57 اور ڈیزل پر 29.57 وصول کیا جا رہا ہے


ہائی اسپیڈ ڈیزل آئل پر حکومت مجموعی طور پر40.31 روپے فی لیٹر کی وصولیاں کر رہی ہے ۔ فوٹو:فائل

حکومت کی جانب سے روں مالی سال کی پہلی ششماہی میں پٹرولیم مصنوعات پرٹیکسز کی مد میں 67 ارب روپے سے زاہد جمع کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

یاد رہے کہ پٹرولیم مصنوعات پر پٹرولیم لیوی کے علاوہ جنرل سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی بھی وصول کی جاتی ہے جس کا ریکارڈ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے پاس ہوتا ہے، حکومت سب سے زیادہ جنرل سیلز ٹیکس کی مد میں وصولیاں کر رہی ہے ، سب سے زیادہ جی ایس ٹی پٹرول پر 18.57 اور ڈیزل پر 29.57 وصول کیا جا رہا ہے۔

''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق پٹرولیم مصنوعات پر پٹرولیم لیوی و دیگرمحصولات کی مد میں سال 2015-16کے پہلے 6ماہ (جولائی سے دسمبر) تک67ارب 89 کروڑ 40 لاکھ روپے کی وصولیاں کی جا چکی ہیں۔ دستاویز کے مطابق حکومت پٹرول پر 25.35 روپے فی لیٹر ٹیکس لے رہی ہے جس میں سے کسٹم ڈیوٹی کی میں 0.87 روپے، پٹرولیم لیوی 10 روپے، جی ایس ٹی کی مد میں 14.48 روپے وصول کیے جاتے ہیں، ایچ او بی پر مجموعی طور پر 32.57روپے کی وصولیاں کی جا رہی ہیں جس میں کسٹم ڈیوٹی وصول نہیں کی جاتی جبکہ پٹرولیم لیوی 14روپے اور جی ایس ٹی کی مد میں 18.57روپے وصول کیے جاتے ہیں۔

مٹی کے تیل پر مجموعی طور پر 14.74روپے فی لیٹر کی وصولیاں کی جاتی ہیں جس میں کسٹم ڈیوٹی وصول نہیں کی جاتی جبکہ پٹرولیم لیوی.34 4 روپے اورجی ایس ٹی کی مد میں 10.40روپے لیے جاتے ہیں، ہائی اسپیڈ ڈیزل آئل پر حکومت مجموعی طور پر40.31 روپے فی لیٹر کی وصولیاں کر رہی ہے ۔

جس میں کسٹم ڈیوٹی 2.74 روپے، پٹرولیم لیوی8روپے اور جی ایس ٹی کے 29.57 روپے شامل ہیں، لائٹ ڈیزل پر مجموعی طور پر 12.63روپے کی ٹیکس وصولیاں کر رہی ہے جس میں کسٹم ڈیوٹی وصول نہیں کی جاتی جبکہ پٹرولیم لیوی3روپے اور جی ایس ٹی9.63روپے شامل ہیں۔ واضح ر ہے کہ پاکستان میں رواں ماہ کیلیے پٹرول کی قیمت 62.77 روپے فی لیٹر، ڈیزل70.99 روپے فی لیٹر اور ایچ اوبی سی کی قیمت 71.12 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں