خریداری میں عدم دلچسپی سے روئی کے نرخ 100 تا 150 روپے گر گئے
صوبہ سندھ وپنجاب میں روئی4500 تا 5400، پھٹی 1600 تا 2700 روپے، اسپاٹ ریٹ 5200روپے من تک آگئے
مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران ٹیکسٹائل واسپننگ ملز کی روئی کی خریداری میں عدم دلچسپی کے باعث روئی کی قیمت میں مندی کا غلبہ رہا۔
گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کی قیمتوں میں 100تا150روپے فی من کی کمی واقع ہوئی جبکہ کاروباری حجم بھی انتہائی کم رہا۔ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے بھی اسپاٹ ریٹ میں فی من 100روپے کی کمی کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 5200کی قیمت پربند کیا۔ صوبہ سندھ اور پنجاب میں روئی کی قیمت کوالٹی کے مطابق 4500تا5400روپے رہی۔ پھٹی جوقلیل مقدارمیں دستیاب ہے، اس کی قیمت فی 40کلو 1600 تا 2700روپے رہی۔
کراچی کاٹن بروکرزفورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کپاس کاٹن یارن اورٹیکسٹائل مصنوعات کی مانگ اورقیمت میں سردبازاری کے زیراثرمقامی کاٹن یارن اورٹیکسٹائل مصنوعات کی منڈیوں میں سست روی رہی، اس سال ملک میں کپاس کی پیداوارمیں 34فیصدکی غیرمعمولی کمی کے باوجودکپاس اوراس کی بناوٹوں کی قیمتوں میں اضافے کے بجائے کمی واقع ہورہی ہے جس کے باعث اس کاروبارسے وابستہ تمام اسٹیک ہولڈرزاضطراب کاشکارہیں۔ نسیم عثمان کے مطابق آئندہ سیزن کیلیے کپاس کی بوائی جزوی طورپرشروع ہوگئی ہے، گزشتہ سال کے نسبت دلچسپی کم ہے۔
گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کی قیمتوں میں 100تا150روپے فی من کی کمی واقع ہوئی جبکہ کاروباری حجم بھی انتہائی کم رہا۔ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے بھی اسپاٹ ریٹ میں فی من 100روپے کی کمی کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 5200کی قیمت پربند کیا۔ صوبہ سندھ اور پنجاب میں روئی کی قیمت کوالٹی کے مطابق 4500تا5400روپے رہی۔ پھٹی جوقلیل مقدارمیں دستیاب ہے، اس کی قیمت فی 40کلو 1600 تا 2700روپے رہی۔
کراچی کاٹن بروکرزفورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کپاس کاٹن یارن اورٹیکسٹائل مصنوعات کی مانگ اورقیمت میں سردبازاری کے زیراثرمقامی کاٹن یارن اورٹیکسٹائل مصنوعات کی منڈیوں میں سست روی رہی، اس سال ملک میں کپاس کی پیداوارمیں 34فیصدکی غیرمعمولی کمی کے باوجودکپاس اوراس کی بناوٹوں کی قیمتوں میں اضافے کے بجائے کمی واقع ہورہی ہے جس کے باعث اس کاروبارسے وابستہ تمام اسٹیک ہولڈرزاضطراب کاشکارہیں۔ نسیم عثمان کے مطابق آئندہ سیزن کیلیے کپاس کی بوائی جزوی طورپرشروع ہوگئی ہے، گزشتہ سال کے نسبت دلچسپی کم ہے۔