کراچی میںروزانہ56افرادکی ہلاکت سوالیہ نشان ہےچیف جسٹس

آج بھی دھماکا ہوا،پولیس کارکردگی بڑھائے،ونی کی گئی بچیاںپیش کرنے کا حکم


Sana News November 09, 2012
آج بھی دھماکا ہوا،پولیس کارکردگی بڑھائے،ونی کی گئی بچیاںپیش کرنے کا حکم فوٹو: فائل

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ عدالتی حکم جاری ہو جائے تو کوئی انتظامی حکم اس کے راستے میں حائل نہیں ہو سکتا۔

کراچی میں اوسطاً 5 سے 6 افراد کی روزانہ ہلاکت پولیس کی صلاحیتوں پرسوالیہ نشان ہے، پولیس میں یہ کلچر بن گیا ہے کہ الزامات لگا کر مقدمات خراب کر دیے جاتے ہیں۔ چیف جسٹس نے یہ ریمارکس کراچی میں بلوچ رہنما بختیار ڈومکی کی بیٹی اور اہلیہ کے قبل پر لیے گئے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران دیے ۔ چیف جسٹس نے تحقیقاتی افسر شبیر شیخ کوکہا کہ جب وفاقی پولیس کی جانب سے فورنزک رپورٹ فراہم کر دی گئی ہے تو مقدمہ کو منطقی انجام تک کیوں نہیں پہنچایا جاتا ۔عدالت نے پولیس کی پیش کردہ رپورٹ مستردکرتے ہوئے دو ہفتوں میں تفتیش مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جب عدالتی حکم آتا ہے تو انتظامی یا کوئی دوسرا حکم راستے میں حائل نہیں ہو سکتا ۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آج بھی کراچی میں دھماکہ ہوا ہے اس کا مطلب ہے کہ پولیس کو اپنی کارکردگی بڑھانا ہوگی ۔فاضل بنچ نے ڈیرہ بگٹی میں 13 لڑکیاں ونی کیے جانے کے حوالے سے مقدمہ کی سماعت کے دوران بلوچستان حکومت کو حکم دیا ہے کہ بچیاں ہر صورت میں 22 نومبرکو عدالت میں پیش کی جائیں۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اعظم خٹک نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے موقف اختیارکیا کہ ڈیرہ بگٹی میں ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ۔چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کے روبرو سرفراز بگٹی نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ واقعہ پیش آیا ہے ،معاملہ کو لٹکایا نہ جائے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں