روسی صدر پیوٹن کے نائب ارا نوف نے بھی دورہ پاکستان ملتوی کر دیا
انھوںنے11 سے 13 نومبرتک اسلام آبادمیں ہونے والی عالمی نارکوٹکس کانفرنس میں شرکت کرناتھی
روسی صدرپیوٹن کے بعد ان کے نائب وکٹرارانوف نے بھی عین آخری لمحات میں دورہ پاکستان ملتوی کردیا۔
ارانوف، جوروسی فیڈرل سروسز آف نارکوٹکس کنٹرول کے وفاقی وزیربھی ہیں، کے دورہ ملتوی کرنے کی کوئی وجہ بھی نہیں بتائی گئی۔انھوںنے 11 سے 13 نومبرتک اسلام آبادمیں ہونے والی عالمی نارکوٹکس کانفرنس میں شرکت کرناتھی لیکن اب ان کا پیغام ملاہے کہ وہ پاکستان نہیں آرہے۔اس صورتحال نے دفترخارجہ کے حکام کو پریشان کردیاہے اوریہ پاک روس تعلقات کیلئے ایک اوردھچکا ہے۔باوثوق ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کوبتایاکہ پاکستان نے منشیات کیا سمگلنگ سے متاثرہ ممالک کواس کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی تھی جس میں روسی صدرکے معاون ارانوف نے بھی شرکت کرناتھی۔
پاکستان ان کے دورہ سے یہ تاثردیناچاہتاتھا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات صحیح سمت گامزن ہیں۔ بدلتے ہوئے ماحول میں صدرآصف زرداری نے گزشتہ جون میں روس کا دورہ کیاتھا اورروسی ہم منصب پیوٹن کوپاکستان آنے کی دعوت دی تھی جوانھو ں نے قبول کرلی تھی۔ اس دورے کیلیے تین ماہ تک پیپرورک ہوتارہا لیکن آخری لمحات میں صدرپیوٹن نے یہ دورہ ملتوی کردیا۔اب وکٹرارانوف کے پاکستان نہ آنے کا پیغام بھی مل گیاہے۔ان کی جگہ اب کم درجے کا روسی وفدکانفرنس میں شرکت کیلیے آئے گا۔کانفرنس میںامریکہ،ترکی ،افغانستان اورایران نے اپنی شرکت کا یقین دلادیاہے۔
ارانوف، جوروسی فیڈرل سروسز آف نارکوٹکس کنٹرول کے وفاقی وزیربھی ہیں، کے دورہ ملتوی کرنے کی کوئی وجہ بھی نہیں بتائی گئی۔انھوںنے 11 سے 13 نومبرتک اسلام آبادمیں ہونے والی عالمی نارکوٹکس کانفرنس میں شرکت کرناتھی لیکن اب ان کا پیغام ملاہے کہ وہ پاکستان نہیں آرہے۔اس صورتحال نے دفترخارجہ کے حکام کو پریشان کردیاہے اوریہ پاک روس تعلقات کیلئے ایک اوردھچکا ہے۔باوثوق ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کوبتایاکہ پاکستان نے منشیات کیا سمگلنگ سے متاثرہ ممالک کواس کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی تھی جس میں روسی صدرکے معاون ارانوف نے بھی شرکت کرناتھی۔
پاکستان ان کے دورہ سے یہ تاثردیناچاہتاتھا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات صحیح سمت گامزن ہیں۔ بدلتے ہوئے ماحول میں صدرآصف زرداری نے گزشتہ جون میں روس کا دورہ کیاتھا اورروسی ہم منصب پیوٹن کوپاکستان آنے کی دعوت دی تھی جوانھو ں نے قبول کرلی تھی۔ اس دورے کیلیے تین ماہ تک پیپرورک ہوتارہا لیکن آخری لمحات میں صدرپیوٹن نے یہ دورہ ملتوی کردیا۔اب وکٹرارانوف کے پاکستان نہ آنے کا پیغام بھی مل گیاہے۔ان کی جگہ اب کم درجے کا روسی وفدکانفرنس میں شرکت کیلیے آئے گا۔کانفرنس میںامریکہ،ترکی ،افغانستان اورایران نے اپنی شرکت کا یقین دلادیاہے۔