اسٹیٹ بینک کا ایران کے ساتھ بینکاری روابط جلد بحال کرنے پر زور

کم آبادی کے حامل شہری مراکزاور فنانسنگ کی کم طلب بھی صوبے میں قرضوں کے فروغ میں رکاوٹ بنی رہی ہے، گورنراسٹیٹ بینک


Business Reporter March 08, 2016
اس موقع پر اسٹیٹ بینک کے سینئر حکام بھی موجود تھے، انہوں نے گورنر خیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا سے بھی ملاقات کی۔ فوٹو: فائل

اسٹیٹ بینک کے گورنر نے بینکوں پر زور دیا ہے کہ وہ صوبہ خیبرپختونخوا کے بدلتے ہوئے کاروباری حالات کو تسلیم کریں اور انہیں صوبے میں اپنے قرضوں میں توسیع اور تجارت میں سہولت دینے کی دیگر سرگرمیوں کی رفتار میں تیزی لانی چاہیے۔

پشاور کے ہوٹل میں خیبرپختونخوا کے چیمبرز آف کامرس،کارروباری برادری، ایف پی سی سی آئی اور بینکوں کے صدور کے ساتھ صوبے میں قرضوں میں توسیع پر منعقدہ اجلاس سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ ہماری بینکاری صنعت نہ صرف فنڈز کی فراہمی بلکہ دیگر بینکاری خدمات کے ذریعے بھی معاشی سرگرمیوں کو بڑھانے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔

انہوں نے خدمات و مصنوعات کے معیار میں مزید بہتری کی امید کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں امن و امان کی ناسازگار صورتحال نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران پورے معاشی ماحول پر منفی اثرات مرتب کیے، اس ماحول نے فطری طور پر مالی اداروں کو مجبور کیا کہ وہ متاثرہ علاقوں میں قرضے دیتے وقت انتہائی احتیاط سے کام لیں، بڑے پیمانے کی صنعتوں کے فقدان، کم آبادی کے حامل شہری مراکزاور فنانسنگ کی کم طلب بھی صوبے میں قرضوں کے فروغ میں رکاوٹ بنی رہی ہے۔

کاروباری برادری کے ایک نمائندے کی جانب سے ظاہر کیے گئے خدشے پر انہوں نے یہ تاثر رد کردیاکہ یہاں کوئی ریڈ زون موجود ہے اور انہوں نے بینکوں کو ایسے کسی بھی امتیاز سے محتاط رہنے پر زور دیا۔ ایڈوائزی کمیٹیوں کو فعال بنانے کے مطالبے پر انہوں نے متعلقہ حکام کو انہیں فعال بنانے اور ان کے اجلاسوں باقاعدگی سے منعقد کرنے کی ہدایت کی۔خیبرپختونخوا کے عوام کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے صوبے کے کاروباری افراد کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ذاتی اکاؤنٹس کو کاروباری مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا، نہ ہی ایسا کرنا چاہیے۔

خیبرپختونخوا چیمبر آف کامرس کے صدر ذوالفقار علی خان اور دیگر نے شرکا کو کاروباری برادری کی مشکلات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پرایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم نے ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیوں کے خاتمے سے پیدا ہونے والے مواقع کی نشاندہی کی۔ گورنر نے بینکوں پر زور دیا کہ وہ اہل ایرانی بینکوں کے ساتھ روابط اور سوئفٹ کوڈ کو جتنا جلد ممکن ہو سکے بحال کریں تا کہ دونوں برادر پڑوسی ممالک کے درمیان تجارت میں سہولت مل سکے۔

قبل ازیں گورنر اسٹیٹ بینک نے خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور ان کی ٹیم سے ملاقات کی جس میں بینکاری سرگرمیوں، مالی شمولیت کو بڑھانے کے مختلف طریقوں اور کاروباری برادری کو درپیش مشکلات پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس موقع پر اسٹیٹ بینک کے سینئر حکام بھی موجود تھے، انہوں نے گورنر خیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا سے بھی ملاقات کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔