ڈرون حملوں کا قابل قبول حل تلاش کرلیا جائیگا ترجمان دفتر خارجہ

مصری صدر اور ترک وزیر اعظم نے ڈی 8 کانفرنس میں شرکت کی تصدیق کردی

مصری صدر اور ترک وزیر اعظم نے ڈی 8 کانفرنس میں شرکت کی تصدیق کردی فوٹو فائل

ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں مشترکہ مفا دات کے حصول کیلیے دوبارہ منتخب ہونے والے امریکی صدر باراک اوباما اوران کی انتظامیہ کے ساتھ کام کر تا رہے گادونوں ممالک کے درمیان ڈورن حملوں کے حوالے سے قابل عمل اور قابل قبول حل کیلیے بات چیت جاری ہے۔

22نومبر کو ہونے والی پاکستان میں ترقی پذیر ممالک کی ڈی 8کانفرنس میں مصری صدر محمد مر سی اور ترک وزیر اعظم طیب اردگان نے شرکت کی تصدیق کر دی ہے۔ بھارتی وزیر اعظم کے پاس پاکستانی دعوت نامہ موجود ہے وہ جس وقت مناسب سمجھیںپاکستان کا دورہ کر سکتے ہیں۔جمعرات کو دفتر خارجہ کے ترجمان معظم احمد خان نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ذرائع ابلا غ کے نمائندوں کو بتا یا کہ پاک امریکا تعلقات میں نشیب وفراز کا سامنا رہاہے تاہم اب صورتحال بہتر ہے۔ ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور امریکا ڈورن حملوں کو ایک مسئلہ سمجھتے ہیں۔


انھوں نے واضح کیا کہ ڈرون حملوں کے حوالے سے کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے پاکستان کے دورے کی دعوت کا ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا ۔مو لوی فضل اللہ کے افغان سرزمین سے پاکستان پر حملوں کے حوالے سے شواہد پر مشتملڈوزیرزافغان حکومت اور اتحادی افواج کو بجھوایا گیا ہے اس حوالے سے ان کا جواب بھی آیاہے ۔ 22نومبر کو پاکستان میں ترقی پذیر ممالک کی کانفرنس میںدیگر ممالک کے سربراہان نے بھی شرکت کی یقین دہانی کر ائی ہے۔ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر آج جمعہ کوبنگلہ دیش روانہ ہوں گی۔

بنگلہ دیشی وزیر اعظم کو اسلام آباد میں ہونے والی ڈی 8 کانفرنس میں شرکت کی دعوت دیںگے۔ صدر آصف علی زرداری کی تجویز پر انسداد منشیات کے حوالے سے علا قا ئی بین الوزارتی کانفرنس 12,13نومبر کو ہوگی جس میں پاکستان، بھارت ،ایران،آذربائجان، ترکی سمیت دیگر ممالک شرکت کریںگے۔کانفرنس میں انسداد منشیات کے حوالے سے تجاویز تشکیل دینے کیلیے مشاورت کی جائے گی۔ترجمان نے مزید بتایاکہ ایران کے نائب وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان شیڈول فائنل نہ ہونے کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیاہے۔
Load Next Story