عالمی دفاعی نمائش پاکستانی ڈرون اور جے ایف 17تھنڈر میں غیر ملکی خریداروں کی دلچسپی

الخالداور الضرار ٹینکس، جے ایف17 لڑاکا طیارے، پاکستانی ڈرون، بکتر بند گاڑیوں اورفضائی نگرانی کے ریڈار نظام میں دلچسپی


Kashif Hussain November 09, 2012
الخالداور الضرار ٹینکس، جے ایف17 لڑاکا طیارے، پاکستانی ڈرون، بکتر بند گاڑیوں اورفضائی نگرانی کے ریڈار نظام میں دلچسپی. فوٹو: فائل

دفاعی ہتھیاروں کی نمائش میں پاکستانی اسلحہ دنیا کے50سے زائد ملکوں سے آئے ہوئے مندوبین کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

غیرملکی خریداروں کی اکثریت پاکستان میں تیار کردہ الخالد، الضرار ٹینک، جے ایف 17لڑاکا طیارے، بغیر پائلٹ کے ڈرون طیارے، جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ سعد بکتر بندگاڑیوں، فضائی نگرانی کے ریڈار نظام اور تربیت کی فراہمی کیلیے تیار کردہ خصوصی آلات اور سسٹم میں خصوصی دلچسپی لے رہی ہے۔ غیرملکی مندوبین کے مطابق پاکستان کے ہتھیار کم قیمت ہونے کے ساتھ دیرپا اور پائیدار ہیں جبکہ پاکستانی ادارے ان ہتھیاروں کو موثر طریقے سے استعمال کرنے کے لیے مقامی سطح پر تیار کردہ جدید ترین تربیتی سسٹم بھی فراہم کررہے ہیں۔ نمائش میں رکھا گیا پاکستانی ڈرون ملکی و غیرملکی شرکا کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے ۔ پاکستانی ڈرون کو SHAHPAR کا نام دیا گیا ہے جو فی الوقت پاک فوج فضائی نگرانی کے لیے استعمال کررہی ہے۔

امریکی ڈرون کے برعکس پاکستانی ڈرون میں ہتھیار لے جانے، بمباری یا میزائل داغنے کی سہولت شامل نہیں کی گئی ہے ۔ نمائش کے ساتھ انٹرنیشنل ڈیفنس کانفرنس بھی منعقد کی گئی جس میں غیرملکی مندوبین کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں اور چیلنجز سے آگاہ کیا گیا۔ کانفرنس میں میجرجنرل نصراﷲ طاہر ڈوگر اور نیوی کے افسران نے پینل کی شکل میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار اور حکمت عملی پر بریفنگ پیش کی ۔ میجر جنرل غلام قمر جی او سی 19th ڈویژن سوات نے پاک فوج کے سوات آپریشن، سویلین کے محفوظ انخلا اور دہشت گردوں کی سرکوبی پر مشتمل کامیابی کی داستان پیش کی۔ اسی طرح میجر جنرل نذیر احمد بٹ جی او سی 9 ڈویژن نے فاٹا سے متعلق کیس اسٹڈی پیش کی۔ دوسرے سیشن سے سینیٹر مشاہد حسین سید نے خطاب کیا۔

جبکہ یورپی یونین ڈیفنس ایجنسی کے ایئرکموڈور پیٹر رائونڈ نے امپروائزڈ ایکسپلوزیو ڈیوائس کے عنوان سے مقالہ پیش کیا۔ نمائش کے دوران چین کے دفاعی انجینرئنگ کے ادارے اور پاکستان ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کیے گئے ۔ علاوہ ازیں وزیر دفاعی پیداوارسردار بہاد خان سہار نے کہا ہے کہ دفاعی صلاحیت جارحیت کے لیے نہیں بلکہ پرا من مقاصد کے لیے ہے، ہتھیار سازی میں مہارت سے طاقت کا توازن بہتر ہوگا۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اسلحے کی نمائش سے دنیا کو یہ بتانا مقصود ہے کہ پاکستان ایک ذمے دار اور امن پسند ملک ہے اور پاکستان کی طاقت اورہتھیار پر امن مقاصد کے لیے ہیں اور ہمارے کوئی جارحانہ عزائم نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں