کشمیر کو بھارت کا حصہ قرار دینا غداری ہے ترجمان طالبان

گراسمین سرحد کے دونوں اطراف مسلمانوں میں تفرقہ اور افراتفری پھیلانا چا ہتے ہیں

گراسمین سرحد کے دونوں اطراف مسلمانوں میں تفرقہ اور افراتفری پھیلانا چا ہتے ہیں فوٹو: اے ایف پی/فائل

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ کاسپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کشمیر کو بھارت کا حصہ قرار دینا شہدا کے خون سے غداری ہے۔


حکومت نے یہ اقدام بھارت سے خوفزدہ ہو کر اٹھایا ہے، کشمیرمیں شہید ہونے والوںکے ورثا اور غازیوں کو تسلی دیتا ہوں کیونکہ اصل میں ہماری جنگ اس نظام کے خلاف ہے جوکہ اسلام اور مسلمانوں کے حق میں کبھی بھی نہیںہوسکتا ، ہم آپ کے ساتھ ہیں، ہم انشا اﷲ پورے خطے میں اسلامی نظام کے نفاذ کیلیے کوشاں رہیں گے اور اس مقصد کے حصول کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرتے رہیں گے، اسلام اور سیکولرازم دو متصادم عقائد ہیں۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق میڈیا کو جاری ایک بیان میں انھوں نے کہاکہ اسلام کی بنیادی سچائی اور حقیقت پر مبنی ہے جبکہ سیکولرازم کی بنیاد انا پرستی اور خودغرضی پر ہے ۔

ڈیورنڈ لائن کے بارے میں مارک گراسمین نے جن تنازعات کو ہوا دینے کی کوشش کی ہے اس کا مقصد سرحد کے دونوں پار مسلمانوں میں تفرقہ اور افراتفری ڈھالنا ہے اور ہم اسے مسلمانوں کے معاملات میں مداخلت سمجھتے ہیں ۔تحریک طالبان پاکستان مارک گراسمین کے اس عمل کی شدید مذمت کرتی ہے۔
Load Next Story