افغان طالبان راضی نہ ہوئے تو حالات خراب ہوسکتے ہیں امریکا
طالبان مذاکرات سے انکاری رہے تو امریکی فوج رکھیں گے اور افغان فوج کو ٹریننگ بھی دینگے
امریکا نے کہا ہے کہ ایف 16 طیارے جلد پاکستان کے حوالے کر دیے جائینگے، افغان طالبان سے مذاکرات اور علاقائی امن میں پاکستان کا اہم کردار ہے۔
اگر افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کا عمل جلد از جلد شروع نہ ہوا تو آنے والے موسم بہار اور پھر موسم گرما میں حالات کافی خراب ہو سکتے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان مارک ٹونر کا واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران کہنا تھا پاکستان امریکا کا اہم اتحادی ہے، اس کی حمایت جاری رکھی جائے گی۔ پاکستان سے اسٹریٹجک ڈائیلاگ میں بہت سے ایشوز پر بات ہوئی، جن میں اقتصادی اور سیکیورٹی کے معاملات اہم ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ دہشت گردی سے پاکستان سے زیادہ کوئی دوسرا ملک متاثر نہیں ہوا ۔ پاکستان نے امن مذاکرات کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے، ہم طالبان سے امن مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔ ادھر واشنگٹن میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا اگر افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کا عمل جلد از جلد شروع نہ ہوا تو انے والے موسم بہار اور پھر موسم گرما میں حالات کافی خراب ہو سکتے ہیں، جس کے لیے امریکہ اور افغان سکیورٹی فورسز کو خود کو تیار کرنا ہوگا۔
اگر افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کا عمل جلد از جلد شروع نہ ہوا تو آنے والے موسم بہار اور پھر موسم گرما میں حالات کافی خراب ہو سکتے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان مارک ٹونر کا واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران کہنا تھا پاکستان امریکا کا اہم اتحادی ہے، اس کی حمایت جاری رکھی جائے گی۔ پاکستان سے اسٹریٹجک ڈائیلاگ میں بہت سے ایشوز پر بات ہوئی، جن میں اقتصادی اور سیکیورٹی کے معاملات اہم ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ دہشت گردی سے پاکستان سے زیادہ کوئی دوسرا ملک متاثر نہیں ہوا ۔ پاکستان نے امن مذاکرات کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے، ہم طالبان سے امن مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔ ادھر واشنگٹن میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا اگر افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کا عمل جلد از جلد شروع نہ ہوا تو انے والے موسم بہار اور پھر موسم گرما میں حالات کافی خراب ہو سکتے ہیں، جس کے لیے امریکہ اور افغان سکیورٹی فورسز کو خود کو تیار کرنا ہوگا۔