شمالی کوریا کے سربراہ کا چھوٹے جوہری بم تیار کرنے کا دعویٰ
ملک کے سائنسدانوں نے اتنے چھوٹے جوہری بم تیار کرلئے جنہیں بیلسٹک میزائل پر نصب کیا جاسکتا ہے، کم جونگ ان
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے سخت ترین پابندیاں عائد کئے جانے کے باوجود شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے چھوٹے جوہری بم تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جنہیں بیلسٹک میزائل پر بھی نصب کیا جاسکتا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا کے سرکاری ذرائع ابلاغ کی جانب سے جاری اطلاعات کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے جوہری تنصیبات کا دورہ کیا جہاں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کے سائنسدانوں نے اتنے چھوٹے جوہری بم تیار کرلئے جنہیں بیلسٹک میزائل پر نصب کیا جاسکتا ہے جب کہ جوہری وارہیڈز کا معیار برقرار رکھتےہوئے انھیں بیلسٹک میزائلوں کی جسامت کے لحاظ سے چھوٹا کیا گیا ہے جسے کسی بھی قسم کی مزاحمت کے خلاف بہترین دفاع کہا جاسکتا ہے۔ کم جانگ ان نے ہائیڈروجن بموں میں استعمال ہونے والے ان جوہری وارہیڈز کا بھی معائنہ کیا جو خاص طور پر تھرمو نیوکلیئر اثرات مرتب کرنے کے لیے تیارکیے گئے ہیں۔
شمالی کوریا کی جانب سے خلا میں سیٹیلائٹ چھوڑے جانے کے بعد یہ تجربات کیے گئے تھے جن کے بعد اقوام متحدہ کی جانب سے شمالی کوریا پر اب تک کی سب سے سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں جب کہ جنوبی کوریا کی جانب سے بھی شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں کا اعلان کیا گیا ہے جن میں ان افراد اور اداروں کو بلیک لسٹ کرنا بھی شامل ہے جن کے بارے میں جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کا حصہ ہونے کے شبہات ہیں۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا کا جوہری وارہیڈز بیلسٹک میزائلوں پر نصب کرنے کی صلاحیت حاصل کرنے کا دعویٰ درست ہونے کی صورت میں اس کے پڑوسی ممالک اور امریکہ کے لیے خطرات میں اضافے کے خدشات بڑھ جائیں گے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا کے سرکاری ذرائع ابلاغ کی جانب سے جاری اطلاعات کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے جوہری تنصیبات کا دورہ کیا جہاں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کے سائنسدانوں نے اتنے چھوٹے جوہری بم تیار کرلئے جنہیں بیلسٹک میزائل پر نصب کیا جاسکتا ہے جب کہ جوہری وارہیڈز کا معیار برقرار رکھتےہوئے انھیں بیلسٹک میزائلوں کی جسامت کے لحاظ سے چھوٹا کیا گیا ہے جسے کسی بھی قسم کی مزاحمت کے خلاف بہترین دفاع کہا جاسکتا ہے۔ کم جانگ ان نے ہائیڈروجن بموں میں استعمال ہونے والے ان جوہری وارہیڈز کا بھی معائنہ کیا جو خاص طور پر تھرمو نیوکلیئر اثرات مرتب کرنے کے لیے تیارکیے گئے ہیں۔
شمالی کوریا کی جانب سے خلا میں سیٹیلائٹ چھوڑے جانے کے بعد یہ تجربات کیے گئے تھے جن کے بعد اقوام متحدہ کی جانب سے شمالی کوریا پر اب تک کی سب سے سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں جب کہ جنوبی کوریا کی جانب سے بھی شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں کا اعلان کیا گیا ہے جن میں ان افراد اور اداروں کو بلیک لسٹ کرنا بھی شامل ہے جن کے بارے میں جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کا حصہ ہونے کے شبہات ہیں۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا کا جوہری وارہیڈز بیلسٹک میزائلوں پر نصب کرنے کی صلاحیت حاصل کرنے کا دعویٰ درست ہونے کی صورت میں اس کے پڑوسی ممالک اور امریکہ کے لیے خطرات میں اضافے کے خدشات بڑھ جائیں گے۔