آئی سی سی کا پاک بھارت میچ دھرم شالا سے کولکتہ منتقل کرنے کا اعلان

کھلاڑیوں کی سیکیورٹی اولین ترجیح ہے، بھارت نے ہر میچ کے لئے ہر ممکن سیکیورٹی کی یقین دہانی کرائی ہے،چیف ایگزیکٹو

کھلاڑیوں کی سیکیورٹی اولین ترجیح ہے، بھارت نے ہر میچ کے لئے ہر ممکن سیکیورٹی کی یقین دہانی کرائی ہے،چیف ایگزیکٹو، فوٹو؛ فائل

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے 19 مارچ کو دھرم شالا میں شیڈول پاک بھارت میچ کا مقام تبدیل کرتے ہوئے میچ کولکتہ میں کرانے کا اعلان کیا ہے۔





آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ڈیو رچرڈسن نے پاک بھارت میچ کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دھرم شالا میں ہونے والا پاک بھارت میچ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر کولکتہ کے ایڈن گارڈن اسٹیڈیم منتقل کردیا گیا ہے جب کہ میچ کو پرامن بنانے کے لئے اس کا مقام باہمی مشاورت سے تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی سی سی کو پاک بھارت میچ کی اہمیت کا اندازہ ہے، کھلاڑیوں کی سیکیورٹی اولین ترجیح ہے، بھارت نے ہر میچ کے لئے ہر ممکن سیکیورٹی کی یقین دہانی کرائی ہے جب کہ پاکستان حکومت اور پی سی بی کو میچ کے وینیو کی تبدیلی کے فیصلے کے حوالے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔



آئی سی سی چیف ایگزیکٹو کا کہنا تھا کہ دھرم شالا میں پاک بھارت میچ کا ٹکٹ حاصل کرنے والے شائقین کو ٹکٹ ری فنڈ کردیا جائے گا اوراگر کوئی کولکتہ کا ٹکٹ حاصل کرنا چاہے تو اس کا پرانا ٹکٹ دیکھتے ہوئے نیا دے دیا جائے گا۔







دوسری جانب چیئرمین پی سی بی شہریار خان کا کہنا ہے کہ پاک بھارت میچ دھرم شالا سے کولکتہ منتقل کرنے کا خیر مقدم کرتے ہیں جب کہ پاکستان کے خدشات دورہونے تک ٹیم بھارت نہیں بھیجیں گے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان کا کہنا تھا کہ ششانک منوہر نے آج مجھ سے فون پر رابطہ کیا اور میچ کا مقام تبدیل کرنے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ دھرم شالا میں میچ مناسب نہیں سمجھتے جب کہ ششانک منوہرنے ڈیو رچرڈسن کو بھی بتایا کہ پاکستان ٹیم کو سیکیورٹی خدشات ہیں۔




شہریار خان نے پاک بھارت میچ دھرم شالا سے کولکتہ منتقل کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت بھارتی حکومت سے یقین دہانی چاہتی ہے اس لیے پاکستان کے خدشات دور ہونے تک قومی ٹیم بھارت نہیں بھیجیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ویمن اورمین کرکٹ ٹیم کی روانگی اسی لیے تاخیر کا شکار ہوئی ہے۔







ادھر وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کو بھارت بھیجنے اور وہاں سیکیورٹی سے متعلق وزارت داخلہ مطمئن ہے تو ٹیم بھیجی جائے۔ وزیراعظم نواز شریف سے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے ملاقات کی اور بھارت جانے والی 2 رکنی سیکیورٹی ٹیم کی ابتدائی رپورٹ سے متعلق وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی ٹیم نے دھرم شالہ میں پاک بھارت میچ سے متعلق سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا جب کہ انہوں نے پاک بھارت میچ کا مقام تبدیل ہونے کی صورت میں ٹیم بھجوانے کی تجویز پیش کی اور کہا کہ قومی ٹیم کو بھارت میں سیکیورٹی مسائل کا سامنا ہے۔



اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ قومی کرکٹ ٹیم کی سیکیورٹی کی ذمہ داری بھارتی حکومت اور آئی سی سی پر ہوگی تاہم اگر وزارت داخلہ مطمئن ہے تو ٹیم بھارت بھجوانے میں کوئی حرج نہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہماچل پردیش کے وزیراعلی کی جانب سے پاکستان ٹیم کو سیکیورٹی نہ دینے کے بعد اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا اور اس حوالے سے آئی سی سی کو خط بھی لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کی سیکیورٹی ٹیم دھرم شالا میں سیکیورٹی معاملات سے مطمئن نہیں اور پی سی بی چاہتا ہے کہ پاک بھارت میچ دھرم شالا سے موہالی یا کولکتہ منتقل کردیا جائے۔

 
Load Next Story