سورج گرہن سے انڈونیشیا اور بحرالکاہل کے علاقے دن کے وقت تاریکی میں ڈوب گئے

سورج گرہن مقامی وقت کے مطابق صبح 6بج کر 19 منٹ پر شروع ہوا۔

سورج گرہن مقامی وقت کے مطابق صبح 6بج کر 19 منٹ پر شروع ہوا۔ فوٹو اے ایف پی

عین طلوع آفتاب کے وقت اگر اندھیرا چھا جائے تو انسان کا دل خوف سے کانپ اٹھتا ہے کہ یہ کیا ہوگیا لیکن انڈوینشیا او بحرالکاہل کے علاقوں میں ایسا ہی کچھ ہوا اور عین طلوع آفتاب کے وقت پوراعلاقہ سورج گرہن کی زد میں آکر تاریکی میں ڈوب گیا۔



جب چاند زمین اور سورج کے درمیان رکاوٹ بن جائے تو زمین پر سورج کی روشنی نہیں پہنچ پاتی جسے سورج گرہن کا نام دیا جاتا ہے اور انڈونیشیا اور بحرالکاہل کے علاقوں میں لاکھوں افراد نے اس مکمل سورج گرہن کو دیکھا جس سے اس خطے کے بعض علاقے تو مکمل تاریکی میں ڈوب گئے جب کہ یہ سورج گرہن مقامی وقت کے مطابق صبح 6بج کر 19 منٹ پر شروع ہوا جس نے رفتہ رفتہ اکثر علاقے کو اندھیرے کی چادر اوڑھا دی اور دن میں رات کا سماں بندھ گیا۔


انڈونیشیا کے بیلیٹنگ صوبے میں ہزاروں افراد اس سحر انگیز منظر کو دیکھنے کے لیے جمع ہوگئے جب کہ انڈونیشیا اور وسط بحرالکاہل میں اس مکمل سورج گرہن سے بھی لوگ لطف اندوز ہوئے لیکن آسٹریلیا اور مشرقی ایشیا کے بعض علاقوں میں جزوی گرہن تھا۔ انڈونیشیا کا علاقہ بیلیٹنگ مکمل سورج گرہن دیکھنے کے لیے بہترین جگہ قرار دی گئی تھی اسی لیے اس سورج گرہن کو دیکھنے کے لیے وہاں آسٹریلیا اور یورپ سے لوگ یکجا ہوئے۔



سورج گرہن کے دوران اکثر ماہرین فلکیات ننگی آنکھوں یا دوربین سے براہ راست سورج کی جانب دیکھنے سے منع کرتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ سورج گرہن دیکھنے کے شوقین پیشہ ورانہ سولر فلٹر یا سورج گرہن کے دیکھنے والے شیشے کی مدد سے اس کا نظارہ کریں۔ گزشتہ برس مکمل سورج گرہن شمالی نصف کرے میں 20 مارچ کو دیکھا گیا تھا۔

Load Next Story