پاکستان 1971 کے افسوسناک واقعے کی معافی مانگے بنگلہ دیشی وزیر خارجہ

پاکستان کئی مرتبہ اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرچکا ہے اور ہمیں اب ماضی کو بھول کر آگے بڑھنا ہوگا، حنا ربانی کھر

جب تک پاکستان 1971کے افسوسناک واقعے پر معافی نہیں مانگتا اس وقت تک دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر نہیں ہوسکتے، بنگلہ دیشی وزیر خارجہ فوٹو: فائل

بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ دیپو مونی نے کہا ہے کہ پاکستان 1971 کے افسوسناک واقعے کی معافی مانگے۔

ڈھاکہ میں پاکستانی وزیرخارجہ حنا ربانی کھر سے ملاقات کے دوران بنگلہ دیشی وزیرخارجہ دیپو مونی نے کہا کہ جب تک پاکستان 1971کے افسوسناک واقعے پر معافی نہیں مانگتا اس وقت تک دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر نہیں ہوسکتے۔

وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان کئی مرتبہ اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرچکا ہے اور ہمیں اب ماضی کو بھول کر آگے بڑھنا ہوگا۔


حنا ربانی کھر بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کو 22 نومبر کو اسلام آباد میں ہونے والی ڈی ایٹ سربراہ کانفرنس میں شرکت کی دعوت دینے کے لئے بنگلہ دیش کا دورہ کررہی ہیں۔

واضح رہے کہ 16 دسمبر 1971 سے قبل بنگلہ دیش پاکستان کا مشرقی حصہ تھا۔ 1970 کے انتخابات میں بنگلہ دیش سے شیخ حسینہ واجد کے والد شیخ مجیب الرحمان نے واضح اکثریت حاصل کی لیکن جب اقتدار شیخ مجیب کو نہیں سونپا گیا تو مشرقی پاکستان (موجودہ بنگلہ دیش) میں ہنگامے پھوٹ پڑے جس پر قابو پانے کے لئے ایک فوجی آپریشن کیا گیا جس کے دوران متعدد افراد مارے گئے۔

اس موقع کا بھارت نے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کے خلاف جنگ شروع کردی۔ پاکستان کی فوج کو بنگلہ دیش میں مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا اوربالآخر 16 دسمبر کو سقوط ڈھاکا ہوگیا اور مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیا۔
Load Next Story