وزیراعظم نے ایکسپریس نیوز کی خبر پر راول ڈیم میں چائنہ کٹنگ کا نوٹس لے لیا

وزیراعظم نے چیئرمین سی ڈی اے کو راول ڈیم کا دورہ کرکے آج شام تک رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

وزیراعظم نے چیئرمین سی ڈی اے کو راول ڈیم کا دورہ کرکے آج شام تک رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔۔ فوٹو:فائل

ISLAMABAD:
وزیراعظم نواز شریف نے ایکسپریس نیوز کی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے راول ڈیم کی اراضی پر چائنہ کٹنگ کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔

ایکسپریس نیوز نے راول ڈیم کی اراضی پر مکانات اور ریستوران کی تعمیرات کے معاملے کو اٹھایا تو اس کی گونج اعلی ایوانوں میں بھی سنائی دی جب کہ وزیراعظم نواز شریف نے اب راول ڈیم کی اراضی پر چائنہ کٹنگ کا نوٹس لیتے ہوئے آج شام 5 بجے تک چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین سے رپورٹ طلب کرلی۔

وزیراعظم نے چیئرمین سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ وہ خود راول ڈیم کا دورہ کر کے صورتحال کا جائزہ لیں اور آج ہی اس حوالے سے رپورٹ پیش کریں۔


واضح رہے کہ ایکسپریس نیوز کو موصول دستاویزات کے ذریعے پتہ چلا ہے کہ قبضہ مافیا نے بنی گالہ کی طرف سے راول ڈیم کے کناروں پر حکام کی ملی بھگت سے جعلی رجسٹریاں بنوا کر ایسے پنجے گاڑھے کہ راول ڈیم ہی سکڑ کر رہ گیا اور ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش بھی کم ہو گئی۔ مافیا نے راول ڈیم کے کناروں پر موضع لکھواں میں جعلی رجسٹریاں تیار کروا کے کروڑوں روپے مالیت کی اراضی پر گزشتہ کئی برسوں سے چائنا کٹنگ کے ذریعے قبضہ شروع کر رکھا ہے اور وہاں پر بڑے بڑے ریستوران، شاپنگ مالز اور کروڑوں روپے مالیت کے قیمتی بنگلے بنا رکھے ہیں۔

دوسری جانب اسمال ڈیمز آرگنائزیشن کی جانب سے بارہا نوٹسز کے باوجود قابضین جگہ خالی کرنے سے انکاری ہیں۔ اس کے علاوہ آرگنائزیشن جعلی رجسٹریاں تیار کرنے والے نائب تحصیلداروں اقبال، ظہور، نعیم، اعظم خان اور اویس کے خلاف کارروائی کے لئے اسلام آباد انتظامیہ کو کئی خطوط لکھ چکی ہے لیکن اس کے باوجود ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ حاصل دستاویزات کے مطابق اسمال ڈیمز آرگنائزیشن نے اسلام آباد انتظامیہ کو پہلا خط 2010 میں لکھا جب کہ 2015 میں ضلعی انتظامیہ کے محکمہ مال نے بھی ایک رپورٹ بھیجی کہ راول ڈیم کی زمین پر قبضہ ہو رہا ہے لیکن چیف کمشنر اسلام آباد اس پر بھی سوئے رہے۔ فروری 2016 میں اسمال ڈیمز آرگنائزیشن نے دوبارہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی توجہ اس جانب مبذول کرائی لیکن پھر بھی ڈی سی اسلام آباد کارروائی سے گریزاں رہے۔

Load Next Story