حیدرآبادعدم ادائیگی پر بلدیہ کی گاڑیوں کا ڈیزل پھر بند
شہر بھر میں کچرے کے ڈھیر لگ گئے،فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بھی ڈپو میں کھڑی ہوگئیں
LONDON:
ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائدکے واجبات کی عدم ادائیگی پر ایک بار پھر وینڈر نے فائر بریگیڈ سمیت بلدیہ حیدرآبادکی تمام گاڑیوں کو ڈیزل کی فراہی بندکردی جسکے باعث شہر بھر میں کچرے کے ڈھیر لگ گئے۔رواں سال اسی نوعیت کا یہ پانچواں واقعہ ہے جب ڈیزل کی فراہمی بند ہونے اور بد انتظامی سے بلدیہ کی گاڑیاں ڈپو پرکھڑی ہو گئی ہیں جس کی وجہ سے شہر کسی کچراکنڈی کا منظر پیش کر رہا ہے اورلوگ شدید پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
جبکہ اسی دوران شہرکے مختلف علاقوں میں آتشزدگی کے واقعات میں شہریوںکا شدید مالی نقصان ہوچکا ہے،حیرت انگیز امر یہ ہے کہ شہر میں6 ماہ سے تواتر سے کچرا تو نہیں اٹھایا جا رہا لیکن ہر روز ورکشاپ میں بڑی تعداد میں جعلی بل بناکرسرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔حیدرآباد میں روزانہ800ٹن کچرا جمع ہوتا ہے جو7سے8دن بعد اٹھایا جاتا ہے،اس دوران شہرکے علاقوں میں تعفن سے شہری اذیت میں مبتلا رہتے ہیں۔
ادھر مون سون میں معمول سے زائد بارشوںکی پیش گوئی کے باوجود برساتی نالوںکی صفائی کاکام بھی مکمل نہیںکیا جا سکا تاہم اگرکاغذات میں تین بار صفائی ہوچکی ہے جبکہ بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد میں انتظامی آفیسرکی تعیناتی کا مسئلہ پیدا ہونے پر خود افسران نے خط لکھ کر بلدیہ کے تمام اکائونٹس منجمدکرا دیے ہیں۔اسی طرح او زی ٹی شیئر اب تک نہ ملنے کی وجہ سے نئے اور پرانے ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں اور دو روز بعد ہڑتال کرنے کی دھمکی بھی دے چکے ہیں۔
دوسری جانب بلدیاتی افسران کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے میں کچھ نہیںکر سکتے کیونکہ پی پی کی صوبائی حکومت نے فنڈز روک رکھے ہیں اور ملازمین کی تنخواہوںکی مد میں بھی پیسے نہیں دیے جا رہے۔
ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائدکے واجبات کی عدم ادائیگی پر ایک بار پھر وینڈر نے فائر بریگیڈ سمیت بلدیہ حیدرآبادکی تمام گاڑیوں کو ڈیزل کی فراہی بندکردی جسکے باعث شہر بھر میں کچرے کے ڈھیر لگ گئے۔رواں سال اسی نوعیت کا یہ پانچواں واقعہ ہے جب ڈیزل کی فراہمی بند ہونے اور بد انتظامی سے بلدیہ کی گاڑیاں ڈپو پرکھڑی ہو گئی ہیں جس کی وجہ سے شہر کسی کچراکنڈی کا منظر پیش کر رہا ہے اورلوگ شدید پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
جبکہ اسی دوران شہرکے مختلف علاقوں میں آتشزدگی کے واقعات میں شہریوںکا شدید مالی نقصان ہوچکا ہے،حیرت انگیز امر یہ ہے کہ شہر میں6 ماہ سے تواتر سے کچرا تو نہیں اٹھایا جا رہا لیکن ہر روز ورکشاپ میں بڑی تعداد میں جعلی بل بناکرسرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔حیدرآباد میں روزانہ800ٹن کچرا جمع ہوتا ہے جو7سے8دن بعد اٹھایا جاتا ہے،اس دوران شہرکے علاقوں میں تعفن سے شہری اذیت میں مبتلا رہتے ہیں۔
ادھر مون سون میں معمول سے زائد بارشوںکی پیش گوئی کے باوجود برساتی نالوںکی صفائی کاکام بھی مکمل نہیںکیا جا سکا تاہم اگرکاغذات میں تین بار صفائی ہوچکی ہے جبکہ بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد میں انتظامی آفیسرکی تعیناتی کا مسئلہ پیدا ہونے پر خود افسران نے خط لکھ کر بلدیہ کے تمام اکائونٹس منجمدکرا دیے ہیں۔اسی طرح او زی ٹی شیئر اب تک نہ ملنے کی وجہ سے نئے اور پرانے ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں اور دو روز بعد ہڑتال کرنے کی دھمکی بھی دے چکے ہیں۔
دوسری جانب بلدیاتی افسران کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے میں کچھ نہیںکر سکتے کیونکہ پی پی کی صوبائی حکومت نے فنڈز روک رکھے ہیں اور ملازمین کی تنخواہوںکی مد میں بھی پیسے نہیں دیے جا رہے۔