پاکستان کی جولائی تا فروری ایکسپورٹ 1387ارب ڈالر تک محدود

درآمدی بل صرف5فیصدکم ہونے سے 8ماہ کا تجارتی خسارہ15ارب پرجاپہنچا

درآمدات 0.18 فیصد کے اضافے سے 3ارب 30 کروڑ 40 لاکھ ڈالر اور تجارتی خسارہ 6.7 فیصد بڑھ کر1ارب 51 کروڑ 30لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

پاکستان نے جولائی سے فروری 2016تک کی مدت میں 13.26 فیصد کمی سے 13ارب 87کروڑ 40لاکھ ڈالر کی برآمدات کیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 15ارب 99کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی تھیں۔


اس طرح گزشتہ 8ماہ میں حقیقی معنوں میں برآمدات 2ارب 12کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی تاہم درآمدات میں نسبتاً کم یعنی 1ارب 50کروڑ 90 ڈالر کی کمی کے باعث تجارتی خسارہ جولائی تا فروری میں 4.22 فیصد کے اضافے سے 14ارب 49کروڑ ڈالر سے بڑھ کر15ارب 10کروڑ 20لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا، گزشتہ 8ماہ میں پاکستانی درآمدات 28ارب 97کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہیں جبکہ مالی سال 2014-15 میں درآمدی بل30ارب 48کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہا تھا۔

اس طرح درآمدات میں کمی کی رفتار صرف4.95 فیصد تک محدود رہی، درآمدات کے مقابل برآمدات میں زیادہ کمی پاکستانی برآمدی شعبے کی مسابقتی صلاحیت کے متاثر ہونے کی واضح عکاسی کرتی ہے، اگرچہ عالمی سطح پرکموڈیٹی پرائسز خصوصاً کروڈ آئل کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی مگر اس کا اثر برآمدی شعبے کی مسابقتی صلاحیت پر نظر نہیں آیا جس کی وجہ پاکستان میں بیرونی دنیا کے مقابلے میں زیادہ مہنگائی، ریفنڈز، زیادہ ٹیکسز،ان کی بلند شرح اور خراب انفرااسٹرکچر ودیگر عوامل ہیں۔ پاکستان بیوروشماریات کے مطابق فروری میں پاکستانی ایکسپورٹ سال بہ سال 4.73 فیصد کمی سے 1 ارب 79 کروڑ 10لاکھ ڈالر، درآمدات 0.18 فیصد کے اضافے سے 3ارب 30 کروڑ 40 لاکھ ڈالر اور تجارتی خسارہ 6.7 فیصد بڑھ کر1ارب 51 کروڑ 30لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔
Load Next Story