غیرملکی شراب اسمگل کرنے والے گروہ کی نشاندہی

گروہ 11 رکنی، تعلق پسنی، تربت اور کولوا سے، اسمگلنگ میں طویل مدت سے ملوث ہے۔


Business Reporter November 09, 2012
محکمہ کسٹمز انٹیلی جنس نے گرفتاری کیلیے ٹیمیں بنادیں، چھاپے مارے جارہے ہیں، ذرائع فوٹو : فائل

ڈائریکٹریٹ کسٹمزانٹیلی جنس اور میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے مشترکہ آپریشن میں حال ہی پکڑی جانے والی غیرملکی شراب کے مالکان کی نشاندہی ہوگئی ہے۔

ڈائریکٹریٹ کے باخبرذرائع نے بتایا کہ دبئی کی بندرگاہ الفجیرہ سے غیرملکی شراب کی 25 ہزار 541 بوتلیں اور 85 ہزار 811 بیئرز کے کینزپر مشتمل کنسائنمنٹ پاکستان اسمگل کرنے والے ''القمبر'' نامی لانچ کے 6 رکنی کریو سے دوران تفتیش یہ انکشاف ہوا ہے کہ ایک کروڑ27 لاکھ75 ہزار روپے مالیت کی اس غیرملکی شراب کے مالکان کا تعلق پسنی، تربت اور کولوا سے ہے جن کی مجموعی تعداد11 ہے اور یہ طویل دورانیے سے مشترکہ طور پردبئی سے بذریعہ لانچ پاکستان میں شراب اور بیئرز کی اسمگلنگ کرتے ہیں، ان میں رشید موٹا، سیٹھ عارف، لقمان، گنج بخش، امام بخش عرف فوجی، نوربخش، عاطر، پیری، دوشملے، ولی اور نعیم شامل ہیں۔

تفتیش کے دوران لانچ کریو نے بتایا کہ وہ صرف30 ہزار روپے فی ٹرپ کے عوض غیرملکی شراب اور بیرز کی پاکستان میں اسمگلنگ کررہے ہیں، اسمگلنگ کے کنسائنمنٹ کے ایک سے زائد مالکان ہونے کی وجہ سے بوروں پر خصوصی مارکنگ کی جاتی ہے اور کوڈ نمبر چسپاں کیے جاتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹریٹ کسٹمز انٹیلیجنس کی ٹیم نے پاکستان میں شراب کی منظم اسمگلنگ میں ملوث نشاندہی شدہ اسمگلروں کی گرفتاری کیلیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دیدی ہیں جو انفارمیشن کی بنیاد پر چھاپے ماررہی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔