امریکی سرمایہ کار پاکستان میں مواقع سے فائدہ اٹھائیں شیری رحمان
دنیا کی دوبڑی منڈیوں کے ساتھ سرحدوں کے باعث پاکستان میں تجارت کے بے شمار فوائد ہیں۔
امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر شیری رحمان نے امریکی بزنس کمیونٹی پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان میں مائیکروفنانس سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کریں تاکہ لوگ اقتصادی مواقع سے فائدہ اٹھاسکیں اور پاکستان خطے کی ترقی کا مرکز بن سکے۔
پاکستانی مائیکروفنانس سیکٹر میں مواقع کے حوالے سے کانفرنس میں پاکستانی اور بین الاقوامی مائیکروفنانس ماہرین، سرمایہ کاروں، ڈونرز اور دانشوروں سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پوٹیشنل کی وجہ سے یوایس پاکستان بزنس کونسل نے پاکستان کو ایک ایسا بڑا ملک قرار دیاہے جہاں سرمایہ کاری پر غور نہیں کیاگیا۔ انھوں نے بتایا کہ امریکا نے چھوٹے اور درمیانے کاروبار تک رسائی میں سہولت کے حوالے سے پاکستانی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری انتظام کمپنیوں کی راغب کرنے کیلیے پاکستان پرائیویٹ انویسٹمنٹ انیشیٹو (پی پی آئی آئی) شروع کیاہے، اس تعاون کے نتیجے میں پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ میں ایس ایم ایز کا حصہ بڑھ گیا ہے۔
دونوں ممالک دوطرفہ سرمایہ کاری معاہدے کی تکمیل کی جانب پیشرفت کر رہے ہیں۔ انھوں نے شرکا کی توجہ پاکستان کی آزاد اور پرکشش سرمایہ کاری ریجیم کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاروں کو مکمل ملکیت کے حقوق حاصل ہیں اور تمام شعبے بیرونی سرمایہ کاری کیلیے کھلے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان بیرونی انٹرپرینیورز کیلیے ایک پرکشش مقام بن گیا ہے۔ انھوں نے پاکستان کی جغرافیائی حیثیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان دنیا کی دوبڑی منڈیوں اور ابھرتی اقتصادی طاقتوں چین و بھارت کے ساتھ سرحدیں رکھنے کے باعث تجارت کیلیے بے شمار مواقع و فوائد پیش کرتا ہے۔
پاکستانی مائیکروفنانس سیکٹر میں مواقع کے حوالے سے کانفرنس میں پاکستانی اور بین الاقوامی مائیکروفنانس ماہرین، سرمایہ کاروں، ڈونرز اور دانشوروں سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پوٹیشنل کی وجہ سے یوایس پاکستان بزنس کونسل نے پاکستان کو ایک ایسا بڑا ملک قرار دیاہے جہاں سرمایہ کاری پر غور نہیں کیاگیا۔ انھوں نے بتایا کہ امریکا نے چھوٹے اور درمیانے کاروبار تک رسائی میں سہولت کے حوالے سے پاکستانی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری انتظام کمپنیوں کی راغب کرنے کیلیے پاکستان پرائیویٹ انویسٹمنٹ انیشیٹو (پی پی آئی آئی) شروع کیاہے، اس تعاون کے نتیجے میں پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ میں ایس ایم ایز کا حصہ بڑھ گیا ہے۔
دونوں ممالک دوطرفہ سرمایہ کاری معاہدے کی تکمیل کی جانب پیشرفت کر رہے ہیں۔ انھوں نے شرکا کی توجہ پاکستان کی آزاد اور پرکشش سرمایہ کاری ریجیم کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاروں کو مکمل ملکیت کے حقوق حاصل ہیں اور تمام شعبے بیرونی سرمایہ کاری کیلیے کھلے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان بیرونی انٹرپرینیورز کیلیے ایک پرکشش مقام بن گیا ہے۔ انھوں نے پاکستان کی جغرافیائی حیثیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان دنیا کی دوبڑی منڈیوں اور ابھرتی اقتصادی طاقتوں چین و بھارت کے ساتھ سرحدیں رکھنے کے باعث تجارت کیلیے بے شمار مواقع و فوائد پیش کرتا ہے۔