پی آئی اے کا مالی بحران 24 ارب کا پیکیج دینے کا فیصلہ
بیل آؤٹ پیکیج کوحتمی شکل دیکر چند دنوں میں اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پیش کردیاجائے گا
پی آئی اے کو مالی بحران سے نکالنے کیلیے حکومت نے 24 ارب روپے کا بیل آؤٹ پیکیج دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت خزانہ اور ایوی ایشن ڈویژن اس ضمن میں پیکیج کو حتمی شکل دے رہی ہے جو منظوری کیلیے چند دنوں میں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پیش کیا جائیگا۔ ای سی سی سے منظوری کے بعد یہ بیل آؤٹ پیکیج گزشتہ 4ماہ میں دوسرا جبکہ ساڑھے3 سال میں پانچواں پیکیج ہو گا۔ سرکاری حکام کے مطابق ایوی ایشن ڈویژن نے پرانے قرضے چکانے اور ورکنگ کیپیٹل کی ضرورت پوری کرنے کیلیے 26ارب روپے کا مطالبہ کیا تھا تاہم امکان ہے کہ حتمی پیکیج 24 ارب روپے کا ہو گا۔
پی آئی اے کو قرضے کی ایک ادائیگی منگل تک کرنی ہے، نادہندگی سے بچنے کیلیے وزارت خزانہ فنڈز کا انتظام کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق پی آئی اے کو دییے جانے والے 24 ارب کے پیکیج کے زیادہ تر حصے کا انتظام کمرشل بینکوں سے کیا جا رہا ہے کیونکہ آئی ایم ایف کی پابندیوں کے باعث وفاقی بجٹ سے پی آئی اے کو فنڈز فراہم کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ واضح رہے کی پی آئی اے ملازمین کی حالیہ ہڑتال کی وجہ سے قومی ایئرلائن کو 4 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔
وزارت خزانہ اور ایوی ایشن ڈویژن اس ضمن میں پیکیج کو حتمی شکل دے رہی ہے جو منظوری کیلیے چند دنوں میں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پیش کیا جائیگا۔ ای سی سی سے منظوری کے بعد یہ بیل آؤٹ پیکیج گزشتہ 4ماہ میں دوسرا جبکہ ساڑھے3 سال میں پانچواں پیکیج ہو گا۔ سرکاری حکام کے مطابق ایوی ایشن ڈویژن نے پرانے قرضے چکانے اور ورکنگ کیپیٹل کی ضرورت پوری کرنے کیلیے 26ارب روپے کا مطالبہ کیا تھا تاہم امکان ہے کہ حتمی پیکیج 24 ارب روپے کا ہو گا۔
پی آئی اے کو قرضے کی ایک ادائیگی منگل تک کرنی ہے، نادہندگی سے بچنے کیلیے وزارت خزانہ فنڈز کا انتظام کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق پی آئی اے کو دییے جانے والے 24 ارب کے پیکیج کے زیادہ تر حصے کا انتظام کمرشل بینکوں سے کیا جا رہا ہے کیونکہ آئی ایم ایف کی پابندیوں کے باعث وفاقی بجٹ سے پی آئی اے کو فنڈز فراہم کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ واضح رہے کی پی آئی اے ملازمین کی حالیہ ہڑتال کی وجہ سے قومی ایئرلائن کو 4 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔