لڑکیوں کی خریدوفروخت کیس 2 ملزمان کوجیل بھیج دیا
گروہ کا سرغنہ عبدالرزاق فرار ہوگیا۔
دوکم عمر بازیاب لڑکیوں نے بنگلوں میںکام کرنے اور زیادہ تنخواہ دینے کا جھانسہ دیکر لڑکیوںکی خرید وفروخت کرنے والے گروہ کا انکشاف کیا ہے اور گروہ کے دو ارکان کو پولیس نے گرفتارکرکے عدالت میں پیش کردیا۔
ملزمان کو عدالت نے جیل بھیج دیا،تفصیلات کے مطابق تھانہ شاہ فیصل کالونی نے 13سالہ نادیہ اور11سالہ شازیہ کوکالونی گیٹ کے قریب پولیس نے شور شرابہ کرنے پر اپنی تحویل میں لیا تھا جنھوں نے انکشاف کیا کہ انھیں ایک مکان میں داخل ہونے والے دو ملزمان لاہور سے اغوا کرکے لائے ہیں اور بدکاری کیلیے انھیں فروخت کیا جارہا ہے، پولیس نے نعیم اور وسیم بٹ کو موقع سے گرفتار کیا ، پولیس نے ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی عامر لطیف بھٹی کے روبرو پیش کیا ، اس موقع پر بازیاب لڑکیوں نے بتایا کہ وہ لاہور کے بنگلے میں کام کرتی تھیں، ملزمان انھیں زیادہ تنخواہ دینے کا جھانسہ دیکر کراچی لائے تھے، نازیہ نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے اس سے زیادتی بھی کی تھی اور وہ بدکاری کیلیے انھیں فروخت کرنا چاہتے تھے، موقع ملتے ہی انھوں نے شور کردیا تھا ، پولیس نے فوری گرفتار کرلیا جبکہ ان کے گروہ کا سرغنہ عبدالرزاق فرار ہوگیا تھا ۔
ملزم وسیم بٹ نے اعتراف کیا تھا کہ وہ 8ماہ سے اس دھندے میں ہے جبکہ وسیم گذشتہ کئی برس سے اس گروہ سے منسلک ہے، متعدد لڑکیوں کو کراچی اندرون سندھ اور جنوبی پنجاب کے علاقوں میں فروخت کرچکے ہیں،عدالت نے ملزمان کو جیل بھیج دیا جبکہ شازیہ کے والدکولاہور سے بلوایا گیا تھا اسے اس کے حوالے کردیا تھا اور نادیہ کو اس کا ماموں لینے عدالت پہنچا تو مغویہ نے اسے شناخت کرنے سے انکار کردیا تھا ،فاضل عدالت نے مغویہ کو 16نومبر تک دارلامان بھیج دیا۔
ملزمان کو عدالت نے جیل بھیج دیا،تفصیلات کے مطابق تھانہ شاہ فیصل کالونی نے 13سالہ نادیہ اور11سالہ شازیہ کوکالونی گیٹ کے قریب پولیس نے شور شرابہ کرنے پر اپنی تحویل میں لیا تھا جنھوں نے انکشاف کیا کہ انھیں ایک مکان میں داخل ہونے والے دو ملزمان لاہور سے اغوا کرکے لائے ہیں اور بدکاری کیلیے انھیں فروخت کیا جارہا ہے، پولیس نے نعیم اور وسیم بٹ کو موقع سے گرفتار کیا ، پولیس نے ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی عامر لطیف بھٹی کے روبرو پیش کیا ، اس موقع پر بازیاب لڑکیوں نے بتایا کہ وہ لاہور کے بنگلے میں کام کرتی تھیں، ملزمان انھیں زیادہ تنخواہ دینے کا جھانسہ دیکر کراچی لائے تھے، نازیہ نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے اس سے زیادتی بھی کی تھی اور وہ بدکاری کیلیے انھیں فروخت کرنا چاہتے تھے، موقع ملتے ہی انھوں نے شور کردیا تھا ، پولیس نے فوری گرفتار کرلیا جبکہ ان کے گروہ کا سرغنہ عبدالرزاق فرار ہوگیا تھا ۔
ملزم وسیم بٹ نے اعتراف کیا تھا کہ وہ 8ماہ سے اس دھندے میں ہے جبکہ وسیم گذشتہ کئی برس سے اس گروہ سے منسلک ہے، متعدد لڑکیوں کو کراچی اندرون سندھ اور جنوبی پنجاب کے علاقوں میں فروخت کرچکے ہیں،عدالت نے ملزمان کو جیل بھیج دیا جبکہ شازیہ کے والدکولاہور سے بلوایا گیا تھا اسے اس کے حوالے کردیا تھا اور نادیہ کو اس کا ماموں لینے عدالت پہنچا تو مغویہ نے اسے شناخت کرنے سے انکار کردیا تھا ،فاضل عدالت نے مغویہ کو 16نومبر تک دارلامان بھیج دیا۔