دباؤ ڈال کر ہمارے ارکان اسمبلی کو ’پل پار‘ بلانے کی کوشش کی جا رہی ہے فاروق ستار

مینڈیٹ تسلیم نہ کرکے پہلے بھی ملک کا نقصان کیا گیا لیکن یہ پاکستان کو بنانے اور بچانے کا وقت ہے، فاروق ستار


ویب ڈیسک March 13, 2016
پاکیزہ فلم چل رہی ہے جو پرفارمے پردستخط کرے گا پاکیزہ ہوجائیگا، جو بات مانے گا وہ دودھ میں دھل جائیگا، ایم کیو ایم رہنما، فاروق ستار۔ فوٹو: فائل

ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ جیل میں قید ہمارے کارکنوں پر تشدد کیا جارہا ہے اور ہمارے ارکان اسمبلی کو فون کر کے 'پل پار' بلانے کی کوشش کی جارہی ہے، اب ہمیں یقین ہو گیا ہے کہ ہمارے خلاف سازش ہو رہی ہے۔



کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ چند روز قبل ہم نے اپنے خلاف ہونے والی سازش کی جانب اشارے دیئے تھے، اب دو دن پہلے جیل میں قید ہمارے 40 قیدیوں کو رینجرز نے جیل حکام اور انتظامیہ کے ساتھ مل کر تشدد کا نشانہ بنایا جس نے ہمارے شک کو یقین میں بدل دیا ہے، ایم کیو ایم کے کارکنوں نے جیل مینول توڑا اور نہ ہی ان کے خلاف کوئی جرم ثابت ہوا لیکن اس کے باوجود ہمارے کارکنوں کو پہلے تشدد کا نشانہ بنایا گیا پھر ان پر دباؤ ڈال کر وفاداریاں خریدنے کی کوشش کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ قیدی کارکنان کو بند وارڈ کر دیا گیا ہے اور انھیں اہلخانہ سے ملنے کی اجازت بھی نہیں دی جارہی، ان تمام واقعات کے پیچھے کوئی مقصد اور ہاتھ ضرور ہے۔





فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے ارکان اسمبلی کو فون کئے جا رہے ہیں اور انھیں پل پار بلایا جا رہا ہے، دباؤ کے ذریعے ہمارے اراکین کی ہارس ٹریڈنگ کی جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک بار پھر پاکیزہ فلم چل رہی ہے جو پرفارمے پر دستخط کرے گا پاکیزہ ہوجائے گا، جو بات مانے گا وہ گنگا جمنا میں نہا کر آ جائے گا اور دودھ سے دھلا ہوگا، یہ پاکیزہ فلم 92 اور 98 میں بھی چلی تھی لیکن اب حالات 1992 سے مختلف ہیں، محرکات کو ذیادہ دیر تک چھپایا نہیں جاسکتا جو لوگ یہ سمجھ رہے تھے کہ ان کے بلاوے پر عوام کی لائنیں لگ جائیں گی انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔



ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ مائنس ون فارمولے کی ساز ش ہورہی ہے، ڈرائی کلیننگ بند ہونی چاہئے، مینڈیٹ تسلیم نہ کرکے پہلے بھی ملک کا نقصان کیا گیا لیکن یہ پاکستان کو بنانے اور بچانے کاوقت ہے، سیاسی جماعتوں کی جانب سے موجودہ حالات میں لاتعلقی بھی افسوس اوراچھنبے کی بات ہے۔ انھوں نے کہا کہ جو کچھ ہورہا ہے ان واقعات سے ریاستی اداروں کی ساکھ داؤ پرلگ رہی ہے اور اداروں کی ساکھ بچانا وزیراعظم نواز شریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وفاقی اور صوبائی وزیر داخلہ کی ذمہ داری ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں