سعودی عرب میں غیرملکیوں پرموبائل فون کاروبار کے دروازے بند
فیصلے کا اطلاق ملک بھر میں بشمول چھوٹے، درمیانے اوربڑے کاروبار پر ہر صورت کیا جائے گا۔
سعودی عرب میں غیر ملکیوں پر موبائل فون کے کاروبار کے دروازے بند کردیے گئے، حکومت نے موبائل ومتعلقہ اشیا کی فروخت اور مرمت کے پیشے 6ماہ کے اندر سعودی شہریوں کو منتقل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی وزیر محنت ڈاکٹر مفرج بن سعدالحقبانی نے حکم دیا ہے کہ 2ستمبر تک فروخت، مرمت اور اسیسریز سمیت پوری موبائل فون انڈسٹری میں سعودی شہریوں کو ملازمتیں دینے کاحکم دیا ہے۔ وزارت محنت کے مطابق اس فیصلے پر تجارت وصنعت، بلدیاتی ودیہی امور، مواصلات وآئی ٹی کی وزارتوں کے تعاون سے عمل کیا جائے گا۔
اس حوالے سے انڈسٹری کی کمپنیوں کو بھیجے گئے نوٹسز میں کہاگیا کہ اب سے 3ماہ کے اندر ملازمین کی50 فیصد تعداد اور رواں سال 2ستمبرکو مکمل ہونے والے 6ماہ کے اندر 100 فیصد تعداد سعودی ہونی چاہیے، اس فیصلے کا مقصد سعودی مرد وخواتین کیلیے ملازمتیں کے مواقع فراہم کرنا ہے جس سے مالی استحکام کے ساتھ غیرقانونی سرگرمیوں کو کم سے کم کرنے میں مدد ملے گی، فیصلے کا اطلاق ملک بھر میں بشمول چھوٹے، درمیانے اوربڑے کاروبار پر ہر صورت کیا جائے گا۔
وزارت محنت کے مطابق سعودی شہریوں کے لیے کسٹمر سروس، مرمت اور انٹرپرینیورشپ کے شعبوں میں تربیتی پروگراموں کی تیاری کے لیے مختلف وزارتوں اور تربیتی اداروں کے ساتھ تعاون کیا جا رہا ہے، ملازمت پر رکھے جانے والے سعودی شہریوں کو جزوی تنخوا حکومت کی طرف سے دینے کی صورت میں مدد فراہم کی جائے گی۔ سعودی وزارت محنت نے حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت کارروائی سے متنبہ بھی کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی وزیر محنت ڈاکٹر مفرج بن سعدالحقبانی نے حکم دیا ہے کہ 2ستمبر تک فروخت، مرمت اور اسیسریز سمیت پوری موبائل فون انڈسٹری میں سعودی شہریوں کو ملازمتیں دینے کاحکم دیا ہے۔ وزارت محنت کے مطابق اس فیصلے پر تجارت وصنعت، بلدیاتی ودیہی امور، مواصلات وآئی ٹی کی وزارتوں کے تعاون سے عمل کیا جائے گا۔
اس حوالے سے انڈسٹری کی کمپنیوں کو بھیجے گئے نوٹسز میں کہاگیا کہ اب سے 3ماہ کے اندر ملازمین کی50 فیصد تعداد اور رواں سال 2ستمبرکو مکمل ہونے والے 6ماہ کے اندر 100 فیصد تعداد سعودی ہونی چاہیے، اس فیصلے کا مقصد سعودی مرد وخواتین کیلیے ملازمتیں کے مواقع فراہم کرنا ہے جس سے مالی استحکام کے ساتھ غیرقانونی سرگرمیوں کو کم سے کم کرنے میں مدد ملے گی، فیصلے کا اطلاق ملک بھر میں بشمول چھوٹے، درمیانے اوربڑے کاروبار پر ہر صورت کیا جائے گا۔
وزارت محنت کے مطابق سعودی شہریوں کے لیے کسٹمر سروس، مرمت اور انٹرپرینیورشپ کے شعبوں میں تربیتی پروگراموں کی تیاری کے لیے مختلف وزارتوں اور تربیتی اداروں کے ساتھ تعاون کیا جا رہا ہے، ملازمت پر رکھے جانے والے سعودی شہریوں کو جزوی تنخوا حکومت کی طرف سے دینے کی صورت میں مدد فراہم کی جائے گی۔ سعودی وزارت محنت نے حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت کارروائی سے متنبہ بھی کیا ہے۔